سنن النسائی - نکاح سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 1074
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ نَافِعٍ قَالَ سَمِعْتُ زَيْنَبَ بِنْتَ أُمِّ سَلَمَةَ تُحَدِّثُ عَنْ أُمِّهَا أَنَّ امْرَأَةً تُوُفِّيَ زَوْجُهَا فَخَافُوا عَلَی عَيْنِهَا فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَأْذَنُوهُ فِي الْکُحْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ کَانَتْ إِحْدَاکُنَّ تَکُونُ فِي شَرِّ بَيْتِهَا فِي أَحْلَاسِهَا أَوْ فِي شَرِّ أَحْلَاسِهَا فِي بَيْتِهَا حَوْلًا فَإِذَا مَرَّ کَلْبٌ رَمَتْ بِبَعْرَةٍ فَخَرَجَتْ أَفَلَا أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا
بیوہ عورت کے لئے تین دن سے زیادہ سوگ کی حرمت کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، حضرت حمید بن نافع ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے حضرت زینب بنت ام سلمہ ؓ سے سنا وہ اپنی والدہ سے روایت کرتے ہوئے بیان کرتی ہیں کہ ایک عورت کا خاوند وفات پا گیا لوگوں کو اس کی آنکھوں کی تکلیف کا خوف ہوا تو وہ نبی ﷺ کی خدمت میں آئے اور آنکھوں میں سرمہ ڈالنے کی اجازت طلب کی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ تم عورتوں میں سے پہلے جس کسی کا خاوند فوت ہوجاتا تھا تو وہ اپنے گھر کے برے حصہ میں چادر پہنے چلی جاتی تھی یا وہ بری چادر پہنے ایک سال تک اس گھر میں رہتی تھی اور جب ایک سال بعد کوئی کتا گزرتا تو اس پر مینگنی پھینک کر باہر نکلتی تھی تو اب تم کیا چار مہینے دس دن تک بھی نہیں ٹھہر سکتی؟
Zainab bint Umm Salamah (Allah be pleased with her) reported on the authority of her mother that a woman lost her husband. As her eyes were ailing, they (her kith and kin) entertained fear about her eyes, so they came to Allahs Apostle ﷺ and sought permission for the use of collyrium, whereupon Allahs Messenger ﷺ said: One among you used to spend one year in a dungeon dressed in worst clothes. And at the end of this period she threw dung at the dog which happened to pass that way and then she came out (of her Idda). Cant she (wait) even for four months and ten days?
Top