صحيح البخاری - فرائض کی تعلیم کا بیان - حدیث نمبر 6037
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی قَالَ قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تَزَوَّجَ أُمَّ سَلَمَةَ وَأَصْبَحَتْ عِنْدَهُ قَالَ لَهَا لَيْسَ بِکِ عَلَی أَهْلِکِ هَوَانٌ إِنْ شِئْتِ سَبَّعْتُ عِنْدَکِ وَإِنْ شِئْتِ ثَلَّثْتُ ثُمَّ دُرْتُ قَالَتْ ثَلِّثْ
باکرہ کنواری اور ثیبہ شادی شدہ کے پاس شب رفاف گزارنے کے بعد شوہر کے ٹھہرنے کی مقدار کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، مالک، عبداللہ بن ابی بکر، عبدالملک بن ابی بکر، حضرت ابوبکر بن عبدالرحمن ؓ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ ﷺ نے ام سلمہ ؓ سے شادی کی اور آپ ﷺ نے ان کے پاس صبح کی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ تو اپنے خاوند کے ہاں حقیر نہیں ہے اگر تو چاہے تو میں ہفتہ تیرے پاس رہوں اگر چاہے تو میں تین دن گزاروں پھر دورہ کروں یعنی باقی بیویوں کے پاس بھی اتنا ہی وقت گزاروں تو انہوں نے کہا تین روزہ ہی قیام فرمائیں۔
Ibn Abu Bakr (RA) bin Abdul Rahman reported that when Allahs Messenger ﷺ married Umm Salamah and she stayed with him (during the night), and it was dawn, he (the Holy Prophet) said to her: There is no lack of estimation for you on the part of your husband. So if you desire I can spend a week with you, and if you like I may spend three (nights), and then I will visit you in turn. She said: Spend three (nights).
Top