رضاعی بھتیجی کی حرمت کے بیان میں۔
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، محمد بن العلاء، ابومعاویہ، اعمش، سعد بن عبیدہ، ابی عبدالرحمن، حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ کیا وجہ ہے کہ آپ ﷺ قریش کی طرف مائل ہیں اور ہمیں چھوڑ رہے ہیں؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا تمہارے پاس کوئی رشتہ ہے؟ میں نے عرض کیا جی ہاں حمزہ کی بیٹی رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا وہ میرے لئے حلال نہیں کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔