صحيح البخاری - - حدیث نمبر 2847
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ وَأَلْفَاظُهُمْ مُتَقَارِبَةٌ قَالَ أَبُو بَکْرٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ عَنْ شُعْبَةَ و قَالَ الْآخَرَانِ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ بْنَ سَهْلِ بْنِ حُنَيْفٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ نَزَلَ أَهْلُ قُرَيْظَةَ عَلَی حُکْمِ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ فَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی سَعْدٍ فَأَتَاهُ عَلَی حِمَارٍ فَلَمَّا دَنَا قَرِيبًا مِنْ الْمَسْجِدِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْأَنْصَارِ قُومُوا إِلَی سَيِّدِکُمْ أَوْ خَيْرِکُمْ ثُمَّ قَالَ إِنَّ هَؤُلَائِ نَزَلُوا عَلَی حُکْمِکَ قَالَ تَقْتُلُ مُقَاتِلَتَهُمْ وَتَسْبِي ذُرِّيَّتَهُمْ قَالَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَيْتَ بِحُکْمِ اللَّهِ وَرُبَّمَا قَالَ قَضَيْتَ بِحُکْمِ الْمَلِکِ وَلَمْ يَذْکُرْ ابْنُ الْمُثَنَّی وَرُبَّمَا قَالَ قَضَيْتَ بِحُکْمِ الْمَلِکِ
عہد شکنی کرنے والے سے جنگ کرنے اور قلعہ والوں کو عادل بادشاہ کے حکم پر قلعہ سے نکالنے کے جواز کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، محمد بن مثنی، ابن بشار، ابوبکر، غندر، شعبہ، سعد بن ابراہیم ابوامامہ، سہل بن حنیف، حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ بنو قریظہ والوں نے حضرت سعد بن معاذ ؓ کے فیصلہ پر اتر آنے کی رضا مندی کا اظہار کیا رسول اللہ ﷺ نے حضرت سعد ؓ کی طرف پیغام بھیجا تو وہ گدھے پر حاضر ہوئے جب وہ مسجد کے قریب پہنچے تو رسول اللہ ﷺ نے انصار سے فرمایا اپنے سردار یا اپنے افضل ترین کی طرف اٹھو پھر فرمایا یہ لوگ تمہارے فیصلہ پر اترے ہیں سعد نے کہا ان میں سے لڑائی کرنے والے کو قتل کردیں اور ان کی اولاد کو قیدی بنالیں تو نبی ﷺ نے فرمایا تم نے اللہ کے حکم کے مطابق ہی فیصلہ کیا ہے اور کبھی فرمایا تم نے بادشاہ کے فیصلہ کے مطابق فیصلہ کیا ہے ابن مثنی نے بادشاہ کے حکم کے مطابق فیصلہ کرنے کو ذکر نہیں کیا۔
It has been narrated on the authority of Abu Said al-Khudri who said: The people of Quraiza surrendered accepting the decision of Sad bin Muadh about them. Accordingly, the Messenger of Allah ﷺ sent for Sad who came to him riding a donkey. When he approached the mosque, the Messenger of Allah ﷺ said to the Ansar: Stand up to receive your chieftain. Then he said (to Sad): These people have surrendered accepting your decision. He (Sad) said: You will kill their fighters and capture their women and children. (Hearing this), the Propbet (may peace he upon him) said: You have adjudged by the command of God. The narrator is reported to have said: Perhaps he said: You have adjuged by the decision of a king. Ibn Muthanna (in his version of the tradition) has not mentioned the alternative words.
Top