صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 5785
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَ ابْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا و قَالَ الْآخَرَانِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَ حَدِيثِ مَالِکٍ وَزَادَ فِي حَدِيثِ مَعْمَرٍ قَالَ وَقَالَ لَهُ أَيْضًا أَرَأَيْتَ أَنَّهُ لَوْ رَعَی الْجَدْبَةَ وَتَرَکَ الْخَصْبَةَ أَکُنْتَ مُعَجِّزَهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ فَسِرْ إِذًا قَالَ فَسَارَ حَتَّی أَتَی الْمَدِينَةَ فَقَالَ هَذَا الْمَحِلُّ أَوْ قَالَ هَذَا الْمَنْزِلُ إِنْ شَائَ اللَّهُ
طاعون بدفالی اور کہانت وغیرہ کے بیان میں۔
اسحاق بن ابراہیم، محمد بن رافع عبد بن حمید ابن رافع عبدالرزاق، معمر، مالک معمر، اس سند سے بھی یہ حدیث اسی طرح مروی ہے فرق یہ ہے کہ حضرت عمر ؓ نے حضرت ابوعبیدہ سے کہا اگر کوئی آدمی سرسبز و شاداب وادی چھوڑ کر خشک اور بےآب وگیاہ وادی میں اپنے جانور چرائے تو کیا تم اسے قصور وار تصور کرو گے انہوں نے کہا جی ہاں حضرت عمر ؓ نے کہا بس چلو آپ چلے جب مدینہ آگیا تو آپ نے کہا یہی قیام گاہ ہے یا کہا یہی منزل ہے انشاء اللہ تعالیٰ۔
This hadith has been reported on the authority of Mamar with the same chain of transmitters but with this addition: "Do you think that he would graze in the barren land but would abandon the green land? Would you not attribute it to be a failing on his part? He said: Yes. He said: Then proceed. And he moved on until he came to Madinah. And he said to me: This is the right place, or he said: That is the destination if Allah so wills.
Top