سنن النسائی - - حدیث نمبر 7553
و حَدَّثَنِي أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ جَارِيَةً لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُبَيٍّ ابْنِ سَلُولَ يُقَالُ لَهَا مُسَيْکَةُ وَأُخْرَی يُقَالُ لَهَا أُمَيْمَةُ فَکَانَ يُکْرِهُهُمَا عَلَی الزِّنَی فَشَکَتَا ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ وَلَا تُکْرِهُوا فَتَيَاتِکُمْ عَلَی الْبِغَائِ إِلَی قَوْلِهِ غَفُورٌ رَحِيمٌ
اللہ تعالیٰ کے فرمان اور نہ زبردستی کرو اپنی باندیوں پر بدکاری کے واسطے۔
ابوکامل جحدری، ابوعوانہ، اعمش، ابوسفیان ؓ، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ عبداللہ بن ابی سلول کے پاس دو باندیاں تھیں ایک باندی کا نام مسیکہ اور دوسری باندی کا نام امیمہ تھا وہ منافق ان دونوں باندیوں کو زنا پر مجبور کیا کرتا تھا تو ان دونوں باندیوں نے نبی ﷺ سے اس بات کی شکایت کی تو اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی (وَلَا تُكْرِهُوْا فَتَيٰتِكُمْ ) 24۔ النور: 33) ترجمہ گزر چکا ہے۔
Jabir reported that Abdullah bin Ubayy bin Salul had two slave-girls; one was called Musaika and the other one was called Umaima and he compelled them to prostitution (for which Abdullah bin Ubayy bin Salul compelled them). They made a complaint about this to Allahs Messenger ﷺ and it was upon this that this verse was revealed: "And compel not your slave-girls to prostitute" up to the words: "Allah is Forgiving, Merciful."
Top