صحيح البخاری - نماز خوف کا بیان - حدیث نمبر 947
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ رَبِيعَةَ قَالَ حَدَّثَنِي قَزْعَةُ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ وَهُوَ مَکْثُورٌ عَلَيْهِ فَلَمَّا تَفَرَّقَ النَّاسُ عَنْهُ قُلْتُ إِنِّي لَا أَسْأَلُکَ عَمَّا يَسْأَلُکَ هَؤُلَائِ عَنْهُ قُلْتُ أَسْأَلُکَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا لَکَ فِي ذَاکَ مِنْ خَيْرٍ فَأَعَادَهَا عَلَيْهِ فَقَالَ کَانَتْ صَلَاةُ الظُّهْرِ تُقَامُ فَيَنْطَلِقُ أَحَدُنَا إِلَی الْبَقِيعِ فَيَقْضِي حَاجَتَهُ ثُمَّ يَأْتِي أَهْلَهُ فَيَتَوَضَّأُ ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَی الْمَسْجِدِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الرَّکْعَةِ الْأُولَی
نماز ظہر وعصر میں قرأت کے بیان میں
محمد بن حاتم، عبدالرحمن بن مہدی، معاویہ بن صالح، ربیعہ، قزعہ، حضرت قزعہ سے روایت ہے کہ میں حضرت ابوسعید خدری ؓ کے پاس آیا اور وہاں کثرت سے لوگ موجود تھے جب لوگ ان سے جدا ہوئے تو میں نے کہا میں آپ سے رسول اللہ ﷺ کی نماز کے بارے میں سوال کرتا ہوں تو حضرت ابوسعید ؓ نے فرمایا اس میں تیرے لئے بھلائی نہیں اس لئے میں نے اپنا سوال دوبارہ دہرا یا تو انہوں نے فرمایا کہ نماز کی جماعت کھڑی ہوتی تو ہم میں سے کوئی بقیع جاتا اور اپنی حاجت پوری کرتا پھر اپنے گھر آکر وضو کرتا پھر مسجد کی طرف لوٹتا تو رسول اللہ ﷺ پہلی رکعت میں ہوتے۔
Qaza reported: I came to Abu Said al-Khudri and he was surrounded by people. When the people departed from him I said: I am not going to ask you what these people have been asking you. I want to ask you about the prayer of the Messenger of Allah ﷺ . He (Abu Said) said: There is no good for you in this. He (Qaza), however, repeated (his demand). He then said: The noon prayer would start and one of us would go to Baqi and, having relieved himself, would come to his home, then perform ablution and go to the mosque, and (he would find) The Messenger of Allah ﷺ in the first rakah.
Top