صحيح البخاری - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 1294
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَهُوَ الْحَذَّائُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَبِي الْمُهَلَّبِ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ الْحُصَيْنِ قَالَ سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَلَاثِ رَکَعَاتٍ مِنْ الْعَصْرِ ثُمَّ قَامَ فَدَخَلَ الْحُجْرَةَ فَقَامَ رَجُلٌ بَسِيطُ الْيَدَيْنِ فَقَالَ أَقُصِرَتْ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَخَرَجَ مُغْضَبًا فَصَلَّی الرَّکْعَةَ الَّتِي کَانَ تَرَکَ ثُمَّ سَلَّمَ ثُمَّ سَجَدَ سَجْدَتَيْ السَّهْوِ ثُمَّ سَلَّمَ
نماز میں بھولنے اور اس کے لئے سجدہ سہو کرنے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، عبدالوہاب ثقفی، خالد حذاء، قلابہ، ابی مہلب، عمران بن حصین فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے عصر کی تین رکعتیں پڑھا کر سلام پھیر دیا پھر آپ ﷺ کھڑے ہوئے اور اپنے حجرہ مبارک میں تشریف لے گئے اتنے میں ایک لمبے ہاتھوں والے آدمی نے کھڑے ہو کر عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول کیا نماز کم کردی گئی ہے آپ ﷺ غصہ میں نکلے اور جو رکعت چھوٹ گئی تھی وہ پڑھائی پھر سلام پھیرا دو سجدے کئے پھر سلام پھیرا۔
Imran bin Husain reported: The Messenger of Allah ﷺ said the afternoon prayer and gave the salutation. at the end of three rakahs and then went into his house. A man called al-Khirbaq, who had long arms, got up and went to him, and addressed him as Messenger of Allah ﷺ and mentioned to him what he had done. He came out angrily trailing his mantle, and when he came to the people he said: Is this man telling the truth? They said: Yes. He then said one rakah and then gave salutation and then performed two prostrations and then gave salutation.
Top