صحيح البخاری - حوالہ کا بیان - حدیث نمبر 1603
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَنْظَلِيُّ وَيَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ وَاللَّفْظُ لِابْنِ حَبِيبٍ قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا و قَالَ الْآخَرُونَ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا لَبِسَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا قَبَائً مِنْ دِيبَاجٍ أُهْدِيَ لَهُ ثُمَّ أَوْشَکَ أَنْ نَزَعَهُ فَأَرْسَلَ بِهِ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقِيلَ لَهُ قَدْ أَوْشَکَ مَا نَزَعْتَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ نَهَانِي عَنْهُ جِبْرِيلُ فَجَائَهُ عُمَرُ يَبْکِي فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَرِهْتَ أَمْرًا وَأَعْطَيْتَنِيهِ فَمَا لِي قَالَ إِنِّي لَمْ أُعْطِکَهُ لِتَلْبَسَهُ إِنَّمَا أَعْطَيْتُکَهُ تَبِيعُهُ فَبَاعَهُ بِأَلْفَيْ دِرْهَمٍ
مردوں کے لئے ریشم وغیرہ پہننے کی حرمت کے بیان میں
محمد بن عبداللہ بن نمیر، اسحاق بن ابراہیم حنظلی، یحییٰ بن حبیب، حجاج بن شاعر، ابن حبیب، اسحاق، روح بن عبادہ، ابن جریج، ابوزبیر، جابر بن عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ایک دن دیباج کا ایک قبا پہنا جو کہ آپ ﷺ کے لئے ہدیہ کیا گیا تھا پھر آپ نے اس قبا کو اسی وقت اتار دیا اور پھر اسے حضرت عمر بن خطاب ؓ کی طرف بھیج دیا تو آپ ﷺ سے عرض کیا گیا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ نے اس قبا کو بہت جلدی اتار دیا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا مجھے حضرت جبرائیل (علیہ السلام) نے اس کے پہننے سے منع کردیا ہے حضرت عمر ؓ روتے ہوئے آئے اور عرض کیا اے اللہ کے رسول جس چیز کو آپ ﷺ نے ناپسند فرمایا آپ نے وہ چیز مجھے عطا فرما دی اب میرا کیا بنے گا آپ نے فرمایا میں نے تجھے یہ قبا اس لئے نہیں دیا تاکہ تو اسے پہنے بلکہ میں نے یہ قبا تجھے اس لئے دیا ہے تاکہ اسے بیچ دے تو حضرت عمر ؓ نے وہ قبا دو ہزار درہم میں بیچ دیا۔
Jabir binAbdullah (RA) reported that one day Allahs Apostle ﷺ put on a cloak made of brocade, which had been presented to him. He then quickly put it off and sent it to Umar bin Khattab, and it was said to him: Messenger of Allah. why is it that you put it of immediately. whereupon he said: Gabriel (علیہ السلام) forbade me from it (i. e. wearing of Ods garment), and Umar came to him weeping and said: Messenger of Allah ﷺ you disapproved a thing but you gave it to me. What about me, then? Thereupon be (the Holy Prophet) Wd: I did not give it to you to wear it, but I gave you that you might sell it; and so he (Hadrat Umar) sold it for two thousand dirhams.
Top