سنن النسائی - - حدیث نمبر 6498
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّهَا قَالَتْ اخْتَصَمَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ وَعَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فِي غُلَامٍ فَقَالَ سَعْدٌ هَذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي عُتْبَةَ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَيَّ أَنَّهُ ابْنُهُ انْظُرْ إِلَی شَبَهِهِ وَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ هَذَا أَخِي يَا رَسُولَ اللَّهِ وُلِدَ عَلَی فِرَاشِ أَبِي مِنْ وَلِيدَتِهِ فَنَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی شَبَهِهِ فَرَأَی شَبَهًا بَيِّنًا بِعُتْبَةَ فَقَالَ هُوَ لَکَ يَا عَبْدُ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَاحْتَجِبِي مِنْهُ يَا سَوْدَةُ بِنْتَ زَمْعَةَ قَالَتْ فَلَمْ يَرَ سَوْدَةَ قَطُّ وَلَمْ يَذْکُرْ مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَوْلَهُ يَا عَبْدُ
بچہ صاحب فراش کا ہے اور شہبات سے بچنے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابن شہاب، عروبہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ سعد بن ابی وقاص ؓ اور عبد بن زمعہ ؓ ایک غلام کے بارے میں جھگڑ پڑے تو سعد نے کہا اے اللہ کے رسول ﷺ! یہ میرے بھائی عتبہ بن ابی وقاص کا بیٹا ہے اور انہوں نے مجھ سے وعدہ کیا ہے کہ وہ اس کا بیٹا ہے ایک شباہت کی طرف دیکھو اور عبد بن زمعہ نے کہا اے اللہ کے رسول یہ میرا بھائی ہے میرے باپ کے بستر پر پیدا ہوا ان کی باندی کے بطن سے رسول اللہ ﷺ نے اس کی شباہت کو دیکھا تو اسے واضح طور پر عتبہ کے مشابہ پایا تو فرمایا اے عبد! یہ تیرا ہے کیونکہ بچہ صاحب بستر کا ہوتا ہے اور زانی کو پتھر مارے جائیں گے ان سے پردہ کرو اے سودہ بنت زمعہ اس نے عرض کیا کہ سودہ کو اس حکم کے بعد اس نے بالکل نہیں دیکھا اور محمد بن رمح نے آپ کا قول " يَا عَبْدُ " ذکر نہیں کیا۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: Sad bin Abu Waqqas and Abd bin Zama (RA) disputed with each other over a young boy. Sad said: Messenger of Allah, he is the son of my brother Utba bin Abu Waqqas as he made it explicit that he was his son. Look at his resemblance. Abd bin Zama said: Messenger of Allah, he is my brother as he was born on the bed of my father from his slave-girl. Allahs Messenger (may peace he upon him) looked at his resemblance and found a clear resemblance with Utba. (But) he said: He is yours 0 Abd (b. Zama), for the child is to be attributed to one on whose bed it is born, and stoning for a fornicator. Sauda bint Zama, O you should observe veil from him. So he did not see Sauda at all. Muhammad bin Rumh did not make a mention (of the words):" O Abd."
Top