سنن ابو داؤد - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4020
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ أَبِي حَازِمٍ وَقَالَ قُتَيْبَةُ أَيْضًا حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ کِلَيْهِمَا عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّهُ طَلَّقَهَا زَوْجُهَا فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَکَانَ أَنْفَقَ عَلَيْهَا نَفَقَةَ دُونٍ فَلَمَّا رَأَتْ ذَلِکَ قَالَتْ وَاللَّهِ لَأُعْلِمَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِنْ کَانَ لِي نَفَقَةٌ أَخَذْتُ الَّذِي يُصْلِحُنِي وَإِنْ لَمْ تَکُنْ لِي نَفَقَةٌ لَمْ آخُذْ مِنْهُ شَيْئًا قَالَتْ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا نَفَقَةَ لَکِ وَلَا سُکْنَی
مطلقہ بائنہ کے لئے نفقہ نہ ہونے کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز ابن ابی حازم، قتیبہ، یعقوب ابن عبدالرحمن قاری، حضرت فاطمہ بنت قیس ؓ سے روایت ہے کہ اس کے خاوند نے اسے نبی کریم ﷺ کے زمانہ میں طلاق دی اور اس کے لئے کچھ تھوڑا سا نفقہ دیا جب اس نے یہ دیکھا تو کہا اللہ کی قسم میں رسول اللہ ﷺ کو خبر دوں گی پس اگر میرے لئے نفقہ ہوا تو میں بقدر کفایت لے لوں گی اور اگر میرے لئے خرچہ نہ ہوا تو میں اس سے کچھ بھی نہ لوں گی کہتی ہیں پھر میں نے اس کا رسول اللہ ﷺ سے ذکر کیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا یترے لئے نہ نفقہ ہے اور نہ مکان۔
Fatima bint Qais reported that her husband divorced her during the life time of Allahs Prophet ﷺ and gave her a meagre maintenance allowance. When she saw that, she said: By Allah, I will inform Allahs Messenger ﷺ , and if maintenance allowance is due to me then I will accept that which will suffice me, and if it is not due to me, I will not accept anything from him. She said: I made a mention of that to Allahs Messenger ﷺ and he said: There is neither maintenance allowance for you nor lodging.
Top