صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3387
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ حُمَيْدٍ الْخَرَّاطِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ مَرَّ بِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قُلْتُ لَهُ کَيْفَ سَمِعْتَ أَبَاکَ يَذْکُرُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَی التَّقْوَی قَالَ قَالَ أَبِي دَخَلْتُ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِ بَعْضِ نِسَائِهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْمَسْجِدَيْنِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَی التَّقْوَی قَالَ فَأَخَذَ کَفًّا مِنْ حَصْبَائَ فَضَرَبَ بِهِ الْأَرْضَ ثُمَّ قَالَ هُوَ مَسْجِدُکُمْ هَذَا لِمَسْجِدِ الْمَدِينَةِ قَالَ فَقُلْتُ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ أَبَاکَ هَکَذَا يَذْکُرُهُ
اس مسجد کے بیان میں جس کے بنیاد تقوی پر رکھی گئی
محمد بن حاتم، یحییٰ بن سعید، حمید، حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن ؓ فرماتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمن بن ابی سعید خدری ؓ میرے پاس سے گزرے حضرت ابوسلمہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے عرض کیا کہ آپ نے اپنے باپ سے اس مسجد کے بارے میں کیا ذکر سنا ہے جس مسجد کی بنیاد تقوی پر رکھی گئی ہے۔ حضرت عبدالرحمن فرماتے ہیں کہ مجھ سے میرے باپ نے فرمایا کہ میں رسول اللہ ﷺ کی ازواج مطہرات ؓ میں سے کسی زوجہ مطہرہ کے گھر میں گیا اور میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ان دو مسجدوں میں سے کونسی وہ مسجد ہے کہ جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ حضرت عبدالرحمن کہتے ہیں کہ آپ ﷺ نے کنکریوں کی ایک مٹھی لے کر اسے زمین پر مارا پھر فرمایا کہ تمہاری وہ مسجد یہ مسجد مدینہ ہے کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ میں نے آپ کے باپ سے اسی طرح ذکر کرتے ہوئے سنا ہے۔
Abu Salama bin Abdul Rahman reported: Abdul Rahman bin Abu Said al-Khudri (RA) happened to pass by me and I said to him. How did you hear your father making mention of the mosque founded on Piety? He said: My father said: I went to Allahs Messenger ﷺ as he was in the house of one of his wives, and said: Messenger of Allah, which of the two mosques is founded on piety? Thereupon he took a handful of pebbles and threw them on the ground and then said: This is the very mosque of yours (mosque at Madinah). He (the narrator) said: I bear witness that I heard your father making mention of it.
Top