صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1965
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَحَجَّاجُ بْنُ الشَّاعِرِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ يَوْمًا فَذَکَرَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِهِ قُبِضَ فَکُفِّنَ فِي کَفَنٍ غَيْرِ طَائِلٍ وَقُبِرَ لَيْلًا فَزَجَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقْبَرَ الرَّجُلُ بِاللَّيْلِ حَتَّی يُصَلَّی عَلَيْهِ إِلَّا أَنْ يُضْطَرَّ إِنْسَانٌ إِلَی ذَلِکَ وَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا کَفَّنَ أَحَدُکُمْ أَخَاهُ فَلْيُحَسِّنْ کَفَنَهُ
میت کو اچھے کپڑوں کا کفن دینے کا بیان میں
ہارون بن عبداللہ، حجاج بن شاعر، حجاج بن محمد، ابن جریج، ابوالزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک دن نبی ﷺ نے خطبہ دیا تو اپنے صحابہ میں سے ایک آدمی کا ذکر کیا کہ ان کا انتقال ہوا اور ان کو کامل الستر کفن نہ دیا گیا اور رات کو دفن کردیا گیا تو نبی ﷺ نے رات کو بغیر نماز کے دفن کرنے پر ڈانٹا الاّ یہ کہ انسان لاچار ہوجائے اور نبی ﷺ نے فرمایا جب تم میں سے کوئی اپنے بھائی کو کفن دے تو اچھا کفن دے۔
Jabir bin Abdullah reported: Allahs Messenger ﷺ one day in the course of his sermon made mention of a person among his Companions who had died and had been wrapped in a shroud not long (enough to cover his whole body) and was buried during the night. The Apostle of Allah ﷺ reprimanded (the audience) that a person was buried during the night (in a state that) funeral prayer could not be offered (over him by the Messenger of Allah) ﷺ . (And this is permissible only) when it becomes a dire necessity for a man. The Apostle of Allah ﷺ also said: When any one of you shrouds his brother, he should shroud him well.
Top