سنن الترمذی - طہارت جو مروی ہیں رسول اللہ ﷺ سے - حدیث نمبر 10
حَدَّثَنِي عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَکْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَامَ إِلَيْهِ النَّاسُ فَصَاحُوا وَقَالُوا يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَحَطَ الْمَطَرُ وَاحْمَرَّ الشَّجَرُ وَهَلَکَتْ الْبَهَائِمُ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَفِيهِ مِنْ رِوَايَةِ عَبْدِ الْأَعْلَی فَتَقَشَّعَتْ عَنْ الْمَدِينَةِ فَجَعَلَتْ تُمْطِرُ حَوَالَيْهَا وَمَا تُمْطِرُ بِالْمَدِينَةِ قَطْرَةً فَنَظَرْتُ إِلَی الْمَدِينَةِ وَإِنَّهَا لَفِي مِثْلِ الْإِکْلِيلِ
استسقاء میں دعا مانگنے کے بیان میں
عبدالاعلی بن حماد، محمد بن ابی بکر مقدامی، معتمر، عبیداللہ، ثابت بنانی، حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ جمعہ کے دن خطبہ دے رہے تھے کہ لوگ آپ ﷺ کے آگے کھڑے ہوگئے اور انہوں نے پکار کر عرض کیا اے اللہ کے نبی ﷺ بارش بند کردی گئی درخت خشک ہوگئے اور جانور ہلاک ہوگئے باقی حدیث گزر چکی اس میں یہ بھی عبدالاعلی کی روایت سے ہے کہ بادل مدینہ سے پھٹ گیا اور ارد گرد برستا رہا اور مدینہ میں ایک قطرہ بھی نہ برسا میں نے مدینہ کی طرف دیکھا تو وو درمیان میں گول دائرہ کی طرح معلوم ہوتا تھا۔
Anas bin Malik (RA) reported that while the Apostle of Allah ﷺ was delivering the sermon on Friday, people stood up before him and said in a loud voice: Apostle of Allah ﷺ , there is a drought and the trees have become yellow, the animals have died; and the rest of the hadith is the same, and in the narration transmitted by Abdul Ala the words are:" The clouds cleared from Madinah and it began to rain around it and not a single drop of rain fell in Madinah. And as I looked towards Madinah, I found it hollow like (the hollowness of) a basin.
Top