صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5747
و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی وَيُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ کَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُهُمَا کِلْتَيْهِمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ صَمَتَ أَبُو هُرَيْرَةَ بَعْدَ ذَلِکَ عَنْ قَوْلِهِ لَا عَدْوَی وَأَقَامَ عَلَی أَنْ لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ قَالَ فَقَالَ الْحَارِثُ بْنُ أَبِي ذُبَابٍ وَهُوَ ابْنُ عَمِّ أَبِي هُرَيْرَةَ قَدْ کُنْتُ أَسْمَعُکَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ تُحَدِّثُنَا مَعَ هَذَا الْحَدِيثِ حَدِيثًا آخَرَ قَدْ سَکَتَّ عَنْهُ کُنْتَ تَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی فَأَبَی أَبُو هُرَيْرَةَ أَنْ يَعْرِفَ ذَلِکَ وَقَالَ لَا يُورِدُ مُمْرِضٌ عَلَی مُصِحٍّ فَمَا رَآهُ الْحَارِثُ فِي ذَلِکَ حَتَّی غَضِبَ أَبُو هُرَيْرَةَ فَرَطَنَ بِالْحَبَشِيَّةِ فَقَالَ لِلْحَارِثِ أَتَدْرِي مَاذَا قُلْتُ قَالَ لَا قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ قُلْتُ أَبَيْتُ قَالَ أَبُو سَلَمَةَ وَلَعَمْرِي لَقَدْ کَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا عَدْوَی فَلَا أَدْرِي أَنَسِيَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَوْ نَسَخَ أَحَدُ الْقَوْلَيْنِ الْآخَرَ
مرض کے متعدی ہونے بد شگونی ہامہ صفر ستارے اور غول وغیرہ کی کوئی حقیقت نہ ہونے کے بیان میں
ابو طاہر حرملہ ابن وہب، یونس ابن شہاب، حضرت ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا اور یہ حدیث روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے ابوسلمہ نے کہا حضرت ابوہریرہ ؓ ان دونوں حدیثوں کو رسول اللہ ﷺ سے روایت کرتے تھے پھر حضرت ابوہریرہ ؓ آپ ﷺ کے قول مرض متعدی نہیں ہوتا سے اس کے بعد خاموشی اختیار کرلی اور اس حدیث پر کہ مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے پر قائم رہے حارث بن ابی ذہاب نے کہا اے ابوہریرہ! میں نے آپ سے سنا کہ آپ اس حدیث کے ساتھ ایک دوسری حدیث روایت کرتے تھے آپ کہتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا تو حضرت ابوہریرہ ؓ نے اس حدیث کے جاننے سے انکار کردیا اور کہا مریض کو تندرست کے پاس نہ لایا جائے حارث اس بات پر مطمئن نہ ہوئے یہاں تک کہ حضرت ابوہریرہ ؓ ناراض ہوگئے اور حبشی زبان میں انہیں کچھ کہا پھر حارث سے کہا کیا تم جانتے ہو میں نے کیا کہا تھا انہوں نے کہا نہیں ابوہریرہ ؓ نے کہا میں نے کہا ہے کہ مجھے انکار ہے ابوسلمہ نے کہا مجھے اپنی زندگی کی قسم ہے حضرت ابوہریرہ ؓ ہم سے حدیث روایت کرتے تھے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مرض متعدی نہیں ہوتا میں نہیں جانتا کہ حضرت ابوہریرہ ؓ بھول چکے ہیں یا ان دونوں قولوں میں سے ایک نے دوسرے کو منسوخ کردیا۔
Abu Salama bin Abdul Rahman bin Auf reported Allahs Messenger ﷺ as saying: There is no transitive disease, but he is also reported to have said: A sick person should not be taken to one who is healthy. Abu Salama said that Abu Hurairah (RA) used to narrate these two (different ahadith) from Allahs Messenger ﷺ , but afterwards Abu Hurairah (RA) became silent on these words: "There is no transitive disease," but he stuck to this that the sick person should not be taken to one who is healthy. Harith bin Abu Dhubab (and he was the first cousin of Abu Hurairah (RA) ) said: Abu Hurairah (RA) , I used to hear from you that you narrated to us along with this hadith and the other one also (there is no transitive disease), but now you observe silence about it. You used to say that Allahs Messenger ﷺ said: There is no transitive disease. Abu Hurairah (RA) denied having any knowledge of that, but he said that the sick camel should not be taken to the healthy one. Harith, however, did not agree with him, which irritated Abu Hurairah (RA) and he said to him some words in the Abyssinian language. He said to Harith (RA) : Do you know what I said to you? He said: No. Abu Hurairah (RA) said: I simply denied having said it. Abu Salama sad: By my life, Abu Hurairah (RA) in fact used to report Allahs Messenger ﷺ having said: There is no transitive disease. I do not know whether Abu Hurairah (RA) has forgotten it or he deemed it an abrogated statement in the light of the other one.
Top