صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1508
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبِي عُمَرَ قَالُوا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَبْدِ رَبِّهِ بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا اشْتَکَی الْإِنْسَانُ الشَّيْئَ مِنْهُ أَوْ کَانَتْ بِهِ قَرْحَةٌ أَوْ جُرْحٌ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِإِصْبَعِهِ هَکَذَا وَوَضَعَ سُفْيَانُ سَبَّابَتَهُ بِالْأَرْضِ ثُمَّ رَفَعَهَا بِاسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا لِيُشْفَی بِهِ سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا قَالَ ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ يُشْفَی و قَالَ زُهَيْرٌ لِيُشْفَی سَقِيمُنَا
مریض کو دم کرنے کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، زہیر بن حرب، ابن ابی عمر ابن ابی عمر سفیان، عبد سعید عمرہ حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ جب کسی انسان کے کسی عضو میں کوئی تکلیف ہوتی یا پھوڑا یا زخم ہوتا تو نبی ﷺ اپنی انگلی اس طرح رکھتے اور سفیان نے اپنی شہادت کی انگلی زمین پر رکھی پھر اسے اٹھا کر فرمایا بِاسْمِ اللَّهِ تُرْبَةُ أَرْضِنَا بِرِيقَةِ بَعْضِنَا لِيُشْفَی بِهِ سَقِيمُنَا بِإِذْنِ رَبِّنَا، اللہ ( عزوجل) کے نام سے ہماری زمین کی مٹی ہم میں سے کسی کے لعاب سے ہمارے رب کے حکم سے ہمارا مریض شفا پائے گا اور زہیر کی روایت میں ہے تاکہ ہمارے مریض کو شفا دی جائے۔
Aisha reported that when any person fell ill with a disease or he had any ailment or he had any injury, the Apostle of Allah ﷺ placed his forefinger upon the ground and then lifted it by reciting the name of Allah (and said): The dust of our ground with the saliva of any one of us would serve as a means whereby our illness would be cured with the sanction of Allah.
Top