صحيح البخاری - علم کا بیان - حدیث نمبر 110
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالُوا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ عَنْ عَمْرٍو وَهُوَ ابْنُ أَبِي عَمْرٍو عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَدْرَکَ شَيْخًا يَمْشِي بَيْنَ ابْنَيْهِ يَتَوَکَّأُ عَلَيْهِمَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا شَأْنُ هَذَا قَالَ ابْنَاهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَانَ عَلَيْهِ نَذْرٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْکَبْ أَيُّهَا الشَّيْخُ فَإِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْکَ وَعَنْ نَذْرِکَ وَاللَّفْظُ لِقُتَيْبَةَ وَابْنِ حُجْرٍ
کعبہ کی طرف پیدل چل کر جانے کی نذر کے بیان میں
یحییٰ بن ایوب، قتیبہ، ابن حجر، اسماعیل، ابن جعفر، عمرو، عبدالرحمن اعرج، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایک بوڑھے کو اپنے بیٹوں پر ٹیک لگا کر چلتے ہوئے پایا تو ارشاد فرمایا اسے کیا ہوا؟ تو اس کے بیٹوں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ اس پر ایک نذر تھی۔ تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اے بوڑھے! سوار ہوجا کیونکہ اللہ تعالیٰ تجھ سے اور تیری نذر سے بےپرواہ ہے
Abu Hurairah (RA) reported: Allahs Apostle ﷺ found an old man walking between his two sons supported by them, whereupon Allahs Apostle ﷺ said: What is the matter with him? He (the narrator) said: Allahs Messenger, they are his sons and there is upon him the (fulfilment) of the vow, whereupon Allahs Apostle ﷺ said: Ride, old man, for Allah is not in need of you and your vow.
Top