صحيح البخاری - طلاق کا بیان - حدیث نمبر 4227
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی التَّمِيمِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مَالِکِ بْنِ مِغْوَلٍ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ قَالَ سَأَلْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَی هَلْ أَوْصَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا قُلْتُ فَلِمَ کُتِبَ عَلَی الْمُسْلِمِينَ الْوَصِيَّةُ أَوْ فَلِمَ أُمِرُوا بِالْوَصِيَّةِ قَالَ أَوْصَی بِکِتَابِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ
جس کے پاس و صیت کیلے کوئی چیز نہ ہو اس کا وصیت کو ترک کرنے کے کہ بیان میں
یحییٰ بن یحییٰ تمیمی، عبدالرحمن بن مہدی، مالک بن مغول، طلحہ بن مصرف سے روایت ہے کہ میں نے عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ سے پوچھا کیا رسول اللہ ﷺ نے وصیت کی تھی تو انہوں نے کہا نہیں میں نے کہا تو پھر مسلمان پر وصیت کیوں فرض کی گئی ہے یا انہیں وصیت کا حکم کیوں دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ کہ آپ ﷺ نے اللہ کی کتاب پر عمل کرنے کی وصیت کی
Talha bin Musarrif reported: I asked Abdullah bin Abu Aufa whether Allahs Messenger ﷺ had made any will (in regard to his property). He said: No. I said: Then why has making of will been made necessary for the Muslims, or why were they commanded to make will? Thereupon he said: He made the will according to the Book of Allah, the Exalted and Majestic.
Top