صحيح البخاری - - حدیث نمبر 4747
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ کَثِيرٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ حَدَّثَهُمْ أَنَّ رَجُلًا نَادَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ أُوتِرُ صَلَاةَ اللَّيْلِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ صَلَّی فَلْيُصَلِّ مَثْنَی مَثْنَی فَإِنْ أَحَسَّ أَنْ يُصْبِحَ سَجَدَ سَجْدَةً فَأَوْتَرَتْ لَهُ مَا صَلَّی قَالَ أَبُو کُرَيْبٍ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَلَمْ يَقُلْ ابْنِ عُمَرَ
رات کی نماز دو دو رکعت ہے اور وتر ایک رکعت رات کے آخری حصہ میں ہے
ابوکریب، ہارون بن عبداللہ، ابواسامہ، ولید بن کثیر فرماتے ہیں کہ مجھے عبیداللہ بن ابن عمر ؓ نے بیان فرمایا کہ حضرت ابن عمر ؓ نے ان کو بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ مسجد میں تھے کہ ایک آدمی نے آپ ﷺ کو آواز دی اور عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ! میں رات کی نماز کو وتر کیسے کروں؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو آدمی نماز پڑھے تو اسے چاہیے کہ دو دو رکعتیں پڑھے اور اگر اسے احساس ہو کہ صبح نہ ہوجائے تو وہ آخری دو رکعتوں کے ساتھ ایک رکعت پڑھ لے تو یہ اس کے لئے وتر کی نماز ہوجائے گی۔
Ibn Umar reported: A person called (the attention) of the Messenger of Allah ﷺ as he was in the mosque, and said: Messenger of Allah, how should I make the rakahs of the night prayer an odd number? Upon this the Messenger of Allah ﷺ (way peace he upon him) said: He who prays (night prayer) he should observe it in pairs, but if he apprehends the rise of morning, he should observe one rakah; that would make the number odd (for the rakahs) observed by him. This was narrated by Abd Kuraib Ubaidullah bin Abdullah and Ibn Umar did not make mention of it.
Top