مسند امام احمد - - حدیث نمبر 4730
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ فِيمَا قُرِئَ عَلَيْهِ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُا إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَی ذَلِکَ الطَّعَامِ فَقَرَّبَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا مِنْ شَعِيرٍ وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّائٌ وَقَدِيدٌ قَالَ أَنَسٌ فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّائَ مِنْ حَوَالَيْ الصَّحْفَةِ قَالَ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ الدُّبَّائَ مُنْذُ يَوْمَئِذٍ
شوربہ کھانے کے جواز اور کدو کھانے کے استحباب کے بیان میں
قتیبہ بن سعید، مالک بن انس، اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ، حضرت انس بن مالک ؓ فرماتے ہیں کہ درزی (کپڑے سینے والا) نے رسول اللہ ﷺ کی دعوت کی آپ ﷺ کے لئے کھانا تیار کیا حضرت انس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اس کھانے کی دعوت میں میں بھی گیا تو رسول اللہ ﷺ کے سامنے جو کی روٹی اور شوربہ جس میں کدو پڑا ہوا تھا اور بھنا ہوا گوشت رکھا گیا حضرت انس کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ آپ ﷺ پیالے کے چاروں طرف کدو تلاش کر کے کھا رہے ہیں حضرت انس فرماتے ہیں کہ اسی دن سے مجھے کدو سے محبت ہوگئی۔
Anas bin Malik (RA) reported: A tailor invited Allahs Messenger ﷺ to a meal which he had prepared. Anas bin Malik (RA) said: I went along with Allahs Messenger ﷺ to that feast. He presented to Allahs Messenger ﷺ barley bread and soup containing pumpkin, and sliced pieces of meat. Anas said: I saw Allahs Messenger ﷺ going after the pumpkin round the dish, so I have always liked the pumpkin since that day.
Top