صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 1413
و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْمَخْزُومِيُّ وَعَبْدُ الْمَجِيدِ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَ أَزْوَاجَهُ أَنْ يَحْلِلْنَ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ قَالَتْ حَفْصَةُ فَقُلْتُ مَا يَمْنَعُکَ أَنْ تَحِلَّ قَالَ إِنِّي لَبَّدْتُ رَأْسِي وَقَلَّدْتُ هَدْيِي فَلَا أَحِلُّ حَتَّی أَنْحَرَ هَدْيِي
اس بات کے بیان میں کہ قارن اس وقت احرام کھولے جس وقت کہ مفرد بالحج احرام کھولتا ہے۔
ابن ابی عمر، ہشام بن سلیمان مخزومی، عبدالمجید، ابن جریج، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ مجھ سے حضرت حفصہ ؓ نے بیان کیا کہ نبی ﷺ نے حجہ الوداع کے سال اپنی ازواج مطہرات ؓ کو حکم فرمایا کہ وہ حلال ہوجائیں تو میں نے عرض کیا کہ آپ ﷺ کو کس چیز نے حلال ہونے سے روکا ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اپنے سر کے بالوں کو جمایا ہے اور اپنی قربانی کو قلادہ ڈال رکھا ہے تو میں حلال نہیں ہوں گا جب تک کہ میں اپنی قربانی ذبح نہ کرلوں۔
Hafsa (Allah be pleased with her) said that Allahs Apostle ﷺ commanded his wives that they should put off Ihram during the year of Hajj (at-ul-Wada) whereupon she (Hafsa) said: What hinders you that you have not put off Ihram? Thereupon he said: I have stuck my hair and driven my sacrificial animal along with me and it is not permissible to put off Ihram (under this condition until I have sacrificed the animal.
Top