صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1240
و حَدَّثَنَا عَمْرٌو النَّاقِدُ وَابْنُ أَبِي عُمَرَ کِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا بَيْنَهُ وَبَيْنَ آخَرَ قُوِّمَ عَلَيْهِ فِي مَالِهِ قِيمَةَ عَدْلٍ لَا وَکْسَ وَلَا شَطَطَ ثُمَّ عَتَقَ عَلَيْهِ فِي مَالِهِ إِنْ کَانَ مُوسِرًا
مشتر کہ غلام کو آزاد کرنے والے کے بیان میں
عمرو ناقد، ابن ابی عمر، ابن عیینہ، ابن ابی عمر، سفیان بن عیینہ، عمرو، حضرت سالم بن عبداللہ ؓ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جس نے ایسے غلام کو آزاد کیا جو اس کے اور دوسرے آدمی کے درمیان مشترک تھا تو اس غلام کی درمیانی قیمت لگائی جائے گی نہ کم اور نہ زیادہ پھر اس پر اپنے مال میں سے آزاد کرنا لازم ہوگا اگر وہ مالدار ہو۔
Salim bin Abdullah reported on the authority of his father that Allahs Apostle ﷺ said: He who emancipates a slave (shared) by him and another one, his full price may be justly assessed from his wealth, neither less nor more, and he (the slave) would be emancipated if he (the partner) would be solvent enough (to forgo the amount of his share).
Top