صحیح مسلم - خرید وفروخت کا بیان - حدیث نمبر 6369
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَاللَّفْظُ لِزُهَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَی وَهُوَ الْقَطَّانُ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ کَانَ أَهْلُ الْجَاهِلِيَّةِ يَتَبَايَعُونَ لَحْمَ الْجَزُورِ إِلَی حَبَلِ الْحَبَلَةِ وَحَبَلُ الْحَبَلَةِ أَنْ تُنْتَجَ النَّاقَةُ ثُمَّ تَحْمِلَ الَّتِي نُتِجَتْ فَنَهَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِکَ
حاملہ کے حمل کی بیع کی حرمت کے بیان میں
زہیر بن حرب، محمد بن مثنی، زہیر، یحیی، قطان، عبیداللہ، نافع، حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ زمانہ جاہلیت کے لوگ اونٹ کا گوشت حاملہ کے حمل تک فروخت کرتے تھے اور حَبَلُ الْحَبَلَةِ یہ ہے کہ اونٹنی بچہ جنے پھر اس کا حمل ہو اور وہ جنے تو رسول اللہ ﷺ نے ان کو اس بیع سے منع فرمایا۔
Ibn Umar (RA) reported that the people of pre-Islamic days used to sell the meat of the slaughtered camel up to habal al-habala. And habal al-habala implies that a she-camel should give birth and then the (born one should grow young) and become pregnant. Allahs Messenger ﷺ forbade them that (this transaction).
Top