صحيح البخاری - نماز قصر کا بیان - حدیث نمبر 4728
حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ مَا رَأَيْتُ امْرَأَةً أَحَبَّ إِلَيَّ أَنْ أَکُونَ فِي مِسْلَاخِهَا مِنْ سَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ مِنْ امْرَأَةٍ فِيهَا حِدَّةٌ قَالَتْ فَلَمَّا کَبِرَتْ جَعَلَتْ يَوْمَهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَائِشَةَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ جَعَلْتُ يَوْمِي مِنْکَ لِعَائِشَةَ فَکَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْسِمُ لِعَائِشَةَ يَوْمَيْنِ يَوْمَهَا وَيَوْمَ سَوْدَةَ
اپنی باری سوکن کو ہبہ کردینے کے جواز کے بیان میں
زہیر بن حرب، جریر، ہشام ابن عروہ، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے سودہ بن زمعہ ؓ سے زیادہ اپنے نزدیک محبوب کوئی عورت نہیں دیکھی اور میں پسند کرتی ہوں کہ میں اس کے جسم کا حصہ ہوتی اور ان کے مزاج میں تیزی تھی جب وہ بوڑھی ہوگئیں تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے اپنے دن کی باری سیدہ عائشہ ؓ کو دیدی تو رسول اللہ ﷺ نے سیدہ عائشہ ؓ کے لئے دو دن تقسیم کئے ایک دن ان کا (حضرت عائشہ ؓ کا) اور ایک دن سودہ ؓ کا۔
Aisha (Allah be pleased with her) reported: Never did I find any woman more loving to me than Sauda bint Zama. I wished I could be exactly like her who was passionate. As she became old, she had made over her day (which she had to spend) with Allahs Messenger ﷺ to Aisha. She said: I have made over my day with you to Aisha. So Allahs Messenger ﷺ allotted two days to Aisha, her own day (when it was her turn) and that of Sauda.
Top