صحيح البخاری - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 3582
و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مَسْرُوقٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبَايَةَ بْنِ رِفَاعَةَ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ مِنْ تِهَامَةَ فَأَصَبْنَا غَنَمًا وَإِبِلًا فَعَجِلَ الْقَوْمُ فَأَغْلَوْا بِهَا الْقُدُورَ فَأَمَرَ بِهَا فَکُفِئَتْ ثُمَّ عَدَلَ عَشْرًا مِنْ الْغَنَمِ بِجَزُورٍ وَذَکَرَ بَاقِيَ الْحَدِيثِ کَنَحْوِ حَدِيثِ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ
ہر اس چیز سے ذبح کرنے کے جواز میں کہ جس میں خون بہہ جائے سوائے دانت ناخن اور ہڈی کے۔
اسحاق بن ابراہیم، وکیع، سفیان بن سعید ابن مسروق، ان کے والد، عبایہ بن رفاعہ، حضرت رافع ؓ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ذوالحلیفہ کے مقام تہامہ میں تھے کچھ بکریاں اور اونٹ ملے تو لوگوں نے جلدی جلدی ان کا گوشت ہانڈیوں میں ڈال کر ابالنا شروع کردیا آپ ﷺ نے ان ہانڈیوں کو الٹ دینے کا حکم فرمایا تو ہانڈیاں الٹ دی گئیں پھر آپ ﷺ نے دس بکریوں کو ایک اونٹ کے برابر قرار دیا اور پھر باقی حدیث یحییٰ بن سعید کی حدیث کی طرح ذکر کی (ہانڈیوں کو الٹا دینے کا حکم اس لئے دیا گیا کہ غنیمت کا مال تقسیم سے پہلے استعمال کرنا درست نہیں ہے)۔
Rafi bin Khadij reported: While we were with Allahs Messenger (may peace he upon him) in DhuI-Hulaifa in Tihama, we got hold of goats and camels. Some persons (amongst us) made haste and boiled (the flesh of goats and camels) in their earthen pots. He then commanded and these were turned over; then he equalised ten goats for a camel. The rest of the hadith is the same.
Top