صحيح البخاری - - حدیث نمبر 7407
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ أَقْبَلْنَا مِنْ مَکَّةَ إِلَی الْمَدِينَةِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاعْتَلَّ جَمَلِي وَسَاقَ الْحَدِيثَ بِقِصَّتِهِ وَفِيهِ ثُمَّ قَالَ لِي بِعْنِي جَمَلَکَ هَذَا قَالَ قُلْتُ لَا بَلْ هُوَ لَکَ قَالَ لَا بَلْ بِعْنِيهِ قَالَ قُلْتُ لَا بَلْ هُوَ لَکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ لَا بَلْ بِعْنِيهِ قَالَ قُلْتُ فَإِنَّ لِرَجُلٍ عَلَيَّ أُوقِيَّةَ ذَهَبٍ فَهُوَ لَکَ بِهَا قَالَ قَدْ أَخَذْتُهُ فَتَبَلَّغْ عَلَيْهِ إِلَی الْمَدِينَةِ قَالَ فَلَمَّا قَدِمْتُ الْمَدِينَةَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِبِلَالٍ أَعْطِهِ أُوقِيَّةً مِنْ ذَهَبٍ وَزِدْهُ قَالَ فَأَعْطَانِي أُوقِيَّةً مِنْ ذَهَبٍ وَزَادَنِي قِيرَاطًا قَالَ فَقُلْتُ لَا تُفَارِقُنِي زِيَادَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَکَانَ فِي کِيسٍ لِي فَأَخَذَهُ أَهْلُ الشَّامِ يَوْمَ الْحَرَّةِ
اونٹ کی بیع اور سواری کے استثناء کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ، جریر، اعمش، سالم بن ابی جعد، حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ ہم مکہ سے مدینہ کی طرف رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آئے تو میرا اونٹ بیمار ہوگیا اور باقی حدیث کو اسی قصہ کے ساتھ بیان کیا اور اس حدیث میں یہ ہے کہ آپ ﷺ نے مجھ سے فرمایا تو اپنا یہ اونٹ مجھے فروخت کر دے؟ میں نے کہا: بلکہ وہ آپ ﷺ کے لئے (ہدیہ) ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں! بلکہ اسے مجھے فروخت کردے۔ میں نے کہا: بلکہ وہ تو آپ ﷺ ہی کے لئے ہے، اے اللہ کے رسول۔ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں! بلکہ اسے مجھے فروخت کردے۔ تو میں نے عرض کیا میرے ذمہ ایک آدمی کا ایک اوقیہ سونا قرض ہے تو یہ اس کے عوض آپ ﷺ لے لیں آپ ﷺ نے فرمایا میں نے خرید لیا اور اسی اونٹ پر مدینہ چلے جانا جب میں مدینہ پہنچا تو رسول اللہ ﷺ نے حضرت بلال ؓ سے فرمایا کہ اسے ایک اوقیہ سونا اور کچھ زائد دے دو تو انہوں نے مجھے ایک اوقیہ سونا اور کچھ زائد دے دیا میں نے کہا رسول اللہ ﷺ کی یہ زیادتی (ازراہ محبت کہا) کبھی مجھ سے جدا نہ ہوگی فرماتے ہیں کہ وہ سونا میرے پاس ایک تھیلی میں رہا حتی کہ حرہ کے دن اسے مجھ سے شام والوں نے لے لیا۔
Jabir reported: We went from Makkah to Madinah with Allahs Messenger ﷺ when my camel fell ill, and the rest of the hadith is the same. (But it in also narrated in it:) He (the Holy Prophet) said to me: Sell your camel to me. I said: No, but it is yours. He said: No. (it cant be), but sell it to me. I said: No, but, Allahs Messenger, it is yours. He said: No, it cant be, but sell it to me. I said: Then give me an uqaya of gold for I owe that to a person and then it would be yours. He (the Holy Prophet) said: I take it (for an uqiya of gold) and you reach Madinah on it. As I reached Madinah, Allahs Messenger ﷺ said to Bilal (RA) : Give him an uqiya of gold and make some extra payment too. He (Jabir) said: He gave me an uqiya of gold and made an addition of a qirat. He (Jabir) said: The addition made by Allahs Messenger ﷺ was with me (as a sacred trust for belssing) and lay with me in a pocket until the people of Syria took it on the Day of Harra.
Top