صحيح البخاری - کھانے کا بیان - حدیث نمبر 4442
حَدَّثَنَا خَلَفُ بْنُ هِشَامٍ وَالْمُقَدَّمِيُّ وَأَبُو کَامِلٍ وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ کُلُّهُمْ عَنْ حَمَّادٍ قَالَ خَلَفٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ رَأَيْتُ الْأَصْلَعَ يَعْنِي عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ يُقَبِّلُ الْحَجَرَ وَيَقُولُ وَاللَّهِ إِنِّي لَأُقَبِّلُکَ وَإِنِّي أَعْلَمُ أَنَّکَ حَجَرٌ وَأَنَّکَ لَا تَضُرُّ وَلَا تَنْفَعُ وَلَوْلَا أَنِّي رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبَّلَکَ مَا قَبَّلْتُکَ وَفِي رِوَايَةِ الْمُقَدَّمِيِّ وَأَبِي کَامِلٍ رَأَيْتُ الْأُصَيْلِعَ
طواف میں حجر اسود کو بوسہ دینے کو استحباب کے بیان میں۔
خلف بن ہشام، مقدمی، ابوکامل، قتیبہ بن سعید، حماد، حماد بن زید، حضرت عبداللہ بن سرجس ؓ سے روایت ہے فرمایا کہ میں نے حضرت عمر ؓ کو دیکھا کہ وہ حجر اسود کو بوسہ دے رہے ہیں اور فرما رہے ہیں اللہ کی قسم! اے حجر اسود میں تجھے بوسہ دے رہا ہوں اور میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ تو ایک پتھر ہے نہ تو نقصان دے سکتا ہے اور نہ ہی تو نفع دے سکتا ہے اور اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو تجھے بوسہ دیتے ہوئے نہ دیکھا ہوتا تو میں تجھے بوسہ نہ دیتا۔
Abdullah bin Sarjis reported: I saw the bald one, i. e. Umar bin Khattib (RA) kissing the Stone and saying: By Allah. I am kissing with full consciousness of the fact that you are a stone and that you can neither do any harm nor good; and if I had not seen Allahs Messenger ﷺ kissing you, I would not have kissed you. The rest of the hadith is the same.
Top