صحيح البخاری - لباس کا بیان - حدیث نمبر 5884
حَدَّثَنِي أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ وَبُدَيْلٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا بَيْنَهُ وَبَيْنَ السَّائِلِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ صَلَاةُ اللَّيْلِ قَالَ مَثْنَی مَثْنَی فَإِذَا خَشِيتَ الصُّبْحَ فَصَلِّ رَکْعَةً وَاجْعَلْ آخِرَ صَلَاتِکَ وِتْرًا ثُمَّ سَأَلَهُ رَجُلٌ عَلَی رَأْسِ الْحَوْلِ وَأَنَا بِذَلِکَ الْمَکَانِ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَا أَدْرِي هُوَ ذَلِکَ الرَّجُلُ أَوْ رَجُلٌ آخَرُ فَقَالَ لَهُ مِثْلَ ذَلِکَ
رات کی نماز دو دو رکعت ہے اور وتر ایک رکعت رات کے آخری حصہ میں ہے
ابوربیع زہرانی، حماد، ایوب، بدیل، عبداللہ بن شقیق، ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی ﷺ سے پوچھا اور میں آپ ﷺ اور سوال کرنے والے کے درمیان میں تھا اس نے عرض کیا، اے اللہ کے رسول! رات کی نماز کس طرح سے ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: رات کی نماز دو دو رکعتیں ہیں تو جب تجھے صبح ہونے کا ڈر ہو تو ایک رکعت اور پڑھ لے اور اپنی آخری نماز وتر کو کر، پھر ایک آدمی نے ایک سال کے بعد پوچھا اور میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ اسی جگہ تھا میں نہیں جانتا کہ یہ وہی آدمی تھا یا کوئی اور آدمی پھر آپ ﷺ نے اس آدمی سے اسی طرح فرمایا۔
Abdullah bin Umar reported: A person asked the Apostle of Allah ﷺ as I stood between him (the Holy Prophet) and the inquirer and he said: Messenger of Allah, how is the night prayer? He (the Holy Prophet) said: It consists of pairs of rakahs, but if you apprehend morning, you should pray one rakah and make the end of your prayer as Witr. Then a person asked him (the Holy Prophet) at the end of the year and I was at that place near the Messenger of Allah ﷺ ; but I do not know whether he was the same person or another person, but he (the Holy Prophet) gave him the same reply.
Top