صحيح البخاری - - حدیث نمبر 5257
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا يَحْيَی عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ بَعْدَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ وَيَقُولُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا جَدَّ بِهِ السَّيْرُ جَمَعَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَائِ
سفر میں دو نمازوں کے جمع کر کے پڑھنے کے جواز کے بیان میں
محمد بن مثنی، یحییٰ بن عبیداللہ فرماتے ہیں کہ حضرت نافع نے مجھے خبر دی کہ حضرت ابن عمر کو جب جلدی جانا ہوتا تو شفق کے غائب ہونے کے بعد مغرب اور عشاء کو جمع کر کے پڑھتے تھے اور فرماتے کہ رسول اللہ ﷺ کو بھی جب (کسی سفر میں) جلدی جانا ہوتا تو مغرب اور عشاء کی نماز کو جمع کر کے پڑھتے تھے۔
Nafi reported that when Ibn Umar was in a state of hurry on a journey, he combined the sunset and Isha prayers after the twilight had disappeared, and he would say that when the Messenger of Allah ﷺ was in a state of hurry on a journey, he combined the sunset and Isha prayers.
Top