صحیح مسلم - - حدیث نمبر 5376
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مَنْصُورٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ شَقِيقٍ أَبِي وَائِلٍ قَالَ کَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَکِّرُنَا کُلَّ يَوْمِ خَمِيسٍ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ إِنَّا نُحِبُّ حَدِيثَکَ وَنَشْتَهِيهِ وَلَوَدِدْنَا أَنَّکَ حَدَّثْتَنَا کُلَّ يَوْمٍ فَقَالَ مَا يَمْنَعُنِي أَنْ أُحَدِّثَکُمْ إِلَّا کَرَاهِيَةُ أَنْ أُمِلَّکُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الْأَيَّامِ کَرَاهِيَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا
وعظ ونصیحت میں میانہ روی اختیار کرنے کے بیان میں
اسحاق بن ابراہیم، جریر، منصور ابن ابی عمر حضرت شقیق ابو وائل سے روایت ہے کہ حضرت عبداللہ ہمیں ہر جمعرات کے دن وعظ و نصیحت کیا کرتے تھے تو ان سے ایک آدمی نے کہا اے ابوعبدالرحمن ہم آپ کی حدیثوں اور باتوں کو پسند کرتے ہیں اور چاہتے ہیں اور ہماری یہ خواہش ہے کہ آپ ہمیں ہر روز وعظ و نصیحت کیا کریں تو انہوں نے کہا مجھے تمہارے اکتا جانے کے ڈر کے علاوہ کوئی بھی چیز احادیث روایت کرنے سے روکنے والی نہیں بیشک رسول اللہ ہمارے اکتا جانے کے خوف کی وجہ سے کچھ دنوں کے لئے وعظ و نصیحت کا ناغہ کرلیا کرتے تھے۔
Shaqiq bin Wiil reported that Abdullah used to give us sermon every Thursday. A person said: Abu Abdul Rahman, we love your talk and so we yearn (to listen to you) and earnestly desire that you should deliver us lecture every day. Thereupon he said: There is nothing to hinder me in giving you talk (every day) but the fact that you may be bored. Allahs Messenger ﷺ did not deliver sermons on certain days (fearing that we might be bored).
Top