سنن ابنِ ماجہ - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 2792
و حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ خَالِدٍ عَنْ الْحَکَمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَعْرَجِ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ يَسَارٍ قَالَ لَقَدْ رَأَيْتُنِي يَوْمَ الشَّجَرَةِ وَالنَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُبَايِعُ النَّاسَ وَأَنَا رَافِعٌ غُصْنًا مِنْ أَغْصَانِهَا عَنْ رَأْسِهِ وَنَحْنُ أَرْبَعَ عَشْرَةَ مِائَةً قَالَ لَمْ نُبَايِعْهُ عَلَی الْمَوْتِ وَلَکِنْ بَايَعْنَاهُ عَلَی أَنْ لَا نَفِرَّ
جنگ کرنے کے ارادہ کے وقت لشکر کے امیر کی بیعت کرنے کے استحباب اور شجرہ کے نیچے بیعت رضوان کے بیان میں
یحییٰ بن یحیی، یزید بن زریع، خالد، حکم بن عبداللہ بن اعرج، حضرت معقل بن یسار ؓ سے روایت ہے کہ مجھے بیعت رضوان کا واقعہ یاد ہے کہ نبی ﷺ صحابہ ؓ سے بیعت لے رہے تھے اور اس درخت کی شاخوں میں سے ایک ٹہنی کو میں آپ ﷺ کے سر اقدس سے ہٹا رہا تھا ہم چودہ سو تھے ہم نے موت پر بیعت نہیں کی لیکن ہماری بیعت اس پر تھی کہ ہم فرار نہیں ہوں گے۔
It has been narrated on the authority of Maqil bin Yasar who aaid: I remember being present on the Day of the Tree, and the Holy Prophet ﷺ was taking the oath of the people and I was holding a twig of the tree over his head. We were fourteen hundred (in number). We did not take oath to the death, but to the effect that we would not run away from the battlefield.
Top