صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 5488
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْحَارِثِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ بُکَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ قَالَ لِمَرْوَانَ أَحْلَلْتَ بَيْعَ الرِّبَا فَقَالَ مَرْوَانُ مَا فَعَلْتُ فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ أَحْلَلْتَ بَيْعَ الصِّکَاکِ وَقَدْ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الطَّعَامِ حَتَّی يُسْتَوْفَی قَالَ فَخَطَبَ مَرْوَانُ النَّاسَ فَنَهَی عَنْ بَيْعِهَا قَالَ سُلَيْمَانُ فَنَظَرْتُ إِلَی حَرَسٍ يَأْخُذُونَهَا مِنْ أَيْدِي النَّاسِ
قبضہ سے پہلے بیعہ کے بیچنے کے بطلان کے بیان میں۔
اسحاق بن ابراہیم، عبداللہ بن حارث مخزومی، ضحاک بن عثمان، بکیر بن عبداللہ بن اشج، سلیمان بن یسار، حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے مروان سے کہا کیا تو نے سود کی بیع کو حلال کردیا ہے؟ مروان نے کہا میں نے کیا کیا ہے؟ ابوہریرہ ؓ نے فرمایا کہ تو نے سند (پروانہ) کی بیع کو حلال نہیں کیا حالانکہ رسول اللہ ﷺ نے غلہ کی بیع سے منع فرمایا یہاں تک کہ اس پر قبضہ کرلیا جائے تو مروان نے لوگوں کو خطبہ دیا اور انہیں اس کی بیع سے منع کیا سلیمان نے کہا میں نے سپاہیوں کو دیکھا کہ وہ لوگوں کے ہاتھوں سے ان سندات کو وصول کر رہے تھے۔
Abu Hurairah (RA) (Allah be please with him) is reported to have said to Marwan: Have you made lawful the transactions involving interest? Thereupon Marwan said: I have not done that. Thereupon Abu Hurairah (RA) ﷺ said: You have made lawful the transactions with the help of documents only, whereas Allahs Messenger ﷺ forbade the transaction of foodgrains until full possession is taken of them. Marwan then addressed the people and forbade them to enter into such transactions (as are done with the help of documents). Sulaiman said: I saw the sentinels snatching (these documents) from the people.
Top