سنن ابو داؤد - - حدیث نمبر 3200
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ الْحَسَنِ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ قَالَتْ أَنَا فَتَلْتُ تِلْکَ الْقَلَائِدَ مِنْ عِهْنٍ کَانَ عِنْدَنَا فَأَصْبَحَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَلَالًا يَأْتِي مَا يَأْتِي الْحَلَالُ مِنْ أَهْلِهِ أَوْ يَأْتِي مَا يَأْتِي الرَّجُلُ مِنْ أَهْلِهِ
بذات خود حرم نہ جانے والوں کے لئے قربانی کے جانور کے گلے میں قلادہ ڈال کر بھیجنے کے استحباب کے بیان میں
محمد بن مثنی، حسین بن حسن، ابن عون، ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ میں یہ ہار اس اون سے بناتی تھی جو ہمارے پاس تھی اور رسول اللہ ﷺ صبح کو حلال ہی تھے تو جس طرح ایک حلال آدمی اپنی اہلیہ سے متمتع ہوتا ہے تو آپ ﷺ بھی اپنی زوجہ مطہرہ کے پاس آتے۔
Al-Qasim reported the Mother of the Faithful (Hadrat Aisha Siddiqa) (Allah be pleased with her) as saying: I used to weave these garlands from the multicoloured wool which was with us. The Messenger of Allah ﷺ was in the state of non Muhrim among us, and he would do all that was lawful for a non-Muhrim with his wife.
Top