صحیح مسلم - - حدیث نمبر 5244
حَدَّثَنِي حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ قَالَ کُنْتُ عِنْدَ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ فَأَتَاهُ آتٍ فَقَالَ إِنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ وَابْنَ الزُّبَيْرِ اخْتَلَفَا فِي الْمُتْعَتَيْنِ فَقَالَ جَابِرٌ فَعَلْنَاهُمَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ نَهَانَا عَنْهُمَا عُمَرُ فَلَمْ نَعُدْ لَهُمَا
حج میں تمتع اور قران کے جواز کے بیان میں
حامد بن عمر بکراوی، عبدالواحد، عاصم، حضرت ابونضرہ ؓ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ میں حضرت جابر بن عبداللہ ؓ کے پاس تھا تو ایک آنے والے نے آکر عرض کیا کہ حضرت ابن عباس ؓ اور حضرت ابن زبیر ؓ متعوں کے بارے میں اختلاف کر رہے ہیں تو حضرت جابر ؓ نے فرمایا کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ دو مرتبہ تمتع کیا پھر رسول اللہ ﷺ نے ہمیں منع فرمایا پھر ہم نے دوبارہ نہیں کیا۔
Abu Nadra reported: While I was in the company of Jabir, a person came and said: There is difference of opinion amomg Ibn Abbas (RA) and Ibn Zubair about two Mutas (benefits, Tamattu in Hajj and temporary marriage with women), whereupon Jabir said: We have been doing this during the lifetime of Allahs Messenger ﷺ , and then Umar forbade us to do so, and we never resorted to them.
Top