صحيح البخاری - جنازوں کا بیان - حدیث نمبر 750
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحِ بْنِ الْمُهَاجِرِ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَتَی رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْجِعْرَانَةِ مُنْصَرَفَهُ مِنْ حُنَيْنٍ وَفِي ثَوْبِ بِلَالٍ فِضَّةٌ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْبِضُ مِنْهَا يُعْطِي النَّاسَ فَقَالَ يَا مُحَمَّدُ اعْدِلْ قَالَ وَيْلَکَ وَمَنْ يَعْدِلُ إِذَا لَمْ أَکُنْ أَعْدِلُ لَقَدْ خِبْتَ وَخَسِرْتَ إِنْ لَمْ أَکُنْ أَعْدِلُ فَقَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَعْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ فَأَقْتُلَ هَذَا الْمُنَافِقَ فَقَالَ مَعَاذَ اللَّهِ أَنْ يَتَحَدَّثَ النَّاسُ أَنِّي أَقْتُلُ أَصْحَابِي إِنَّ هَذَا وَأَصْحَابَهُ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ لَا يُجَاوِزُ حَنَاجِرَهُمْ يَمْرُقُونَ مِنْهُ کَمَا يَمْرُقُ السَّهْمُ مِنْ الرَّمِيَّةِ
خوارج کے ذکر اور ان کی خصوصیات کے بیان میں
محمد بن رمح بن مہاجر، لیث، یحییٰ بن سعید، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ مقام جعرانہ پر ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور آپ حنین سے لوٹے اور حضرت بلال ؓ کے کپڑے میں چاندی تھی اور رسول اللہ ﷺ اس سے مٹھی بھر بھر کر لوگوں کو دے رہے تھے اس نے کہا اے محمد ﷺ! انصاف کریں۔ تو آپ ﷺ نے فرمایا تیرے لئے ویل ہو کون ہے جو انصاف کرے جب میں خائب و خاسر ہوں گا تو حضرت عمر بن خطاب ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ﷺ مجھے اجازت دیں تو میں اس منافق کو قتل کر دوں تو آپ ﷺ نے کہا اللہ کی پناہ لوگ باتیں کریں گے کہ میں اپنے ساتھیوں کو قتل کرتا ہوں یہ اور اس کے ساتھی قرآن پڑھتے ہیں لیکن وہ ان کے گلوں سے تجاوز نہیں کرتا اور قرآن سے ایسے نکل جائیں گے جیسے تیر نشانہ سے نکل جاتا ہے۔
Jabir binAbdullah (RA) reported that a person came to the Messenger of Allah ﷺ at Jirana on his way back from Hunain, and there was in the clothes of Bilal (RA) some silver. The Messenger of Allah ﷺ took a handful out of that and bestowed it upon the people. He (the person who had met the Prophet ﷺ at Jirana) said to him: Muhammad, do justice. He (the Holy Prophet) said: Woe be upon thee, who would do justice if I do not do justice, and you would be very unfortunate and a loser if I do not do justice. Upon this Umar bin Khattab (RA) said: Permit me to kill this hypocrite. The (the Holy Prophet) said: May there be protection of Allah! People would say that I kill my companions. This man and his companions would recite the Quran but it would not go beyond their throat, and they swerve from it just as the arrow goes through the prey.
Top