صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1020
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَی قَالَ مَا أَخْبَرَنِي أَحَدٌ أَنَّهُ رَأَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَی إِلَّا أُمُّ هَانِئٍ فَإِنَّهَا حَدَّثَتْ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ بَيْتَهَا يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ فَصَلَّی ثَمَانِي رَکَعَاتٍ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّی صَلَاةً قَطُّ أَخَفَّ مِنْهَا غَيْرَ أَنَّهُ کَانَ يُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ وَلَمْ يَذْکُرْ ابْنُ بَشَّارٍ فِي حَدِيثِهِ قَوْلَهُ قَطُّ
نماز چاشت کے پڑھنے کے استحباب اور ان کی رکعتوں کی تعداد کے بیان میں
محمد بن مثنی، ابن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، عمرو بن مرہ، عبدالرحمن بن ابی لیلی فرماتے ہیں کہ مجھے کسی نے خبر نہیں دی کہ اس نے رسول اللہ کو چاشت کی نماز پڑھتے ہوئے دیکھا سوائے ام ہانی کے، کیونکہ وہ بیان کرتی ہیں کہ نبی ﷺ فتح مکہ کے دن میرے گھر تشریف لائے اور آپ ﷺ نے آٹھ رکعات پڑھیں اور اتنی جلدی میں پڑھیں کہ میں نے پہلے کبھی اتنی جلدی پڑھتے ہوئے نہیں دیکھا سوائے اس کے کہ آپ ﷺ رکوع و سجود پورے پورے فرماتے تھے اور ابن بشار نے اپنی حدیث میں (قَطُّ ) کا لفظ ذکر نہیں کیا۔
Abdul Rahman bin Abu Laila reported: No one has ever narrated to me that he saw the Apostle of Allah ﷺ observing the forenoon prayer, except Umm Hani. She, however, narrated that the Apostle of Allah ﷺ entered her house on the day of the Conquest of Makkah and prayed eight rakahs (adding): I never saw a shorter prayer than it except that he performed the bowing and prostration completely. But (one of the narrators) Ibn Bashshar in his narration made no mention of the word: "Never".
Top