صحيح البخاری - - حدیث نمبر 1925
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ ح و حَدَّثَنِي حَامِدُ بْنُ عُمَرَ الْبَکْرَاوِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ يَعْنِي ابْنَ زِيَادٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ کُلُّهُمْ عَنْ عَاصِمٍ ح و حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ قَالَ دَخَلَ رَجُلٌ الْمَسْجِدَ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ فَصَلَّی رَکْعَتَيْنِ فِي جَانِبِ الْمَسْجِدِ ثُمَّ دَخَلَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا سَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَا فُلَانُ بِأَيِّ الصَّلَاتَيْنِ اعْتَدَدْتَ أَبِصَلَاتِکَ وَحْدَکَ أَمْ بِصَلَاتِکَ مَعَنَا
نماز کی اقامت کے بعد نقل نماز شروع کرنے کی کراہت کے بیان میں
ابوکامل جحدری، حماد ابن زید، حامد بن عمر بکروای، عبدالواحد، ابن زیاد، ابن نمیر، ابومعاویہ، عاصم، زہیر بن حرب، مروان بن معاویہ، عبداللہ بن سرجس سے روایت ہے کہ ایک آدمی مسجد میں داخل ہوا اور رسول اللہ ﷺ صبح کی نماز پڑھا رہے تھے، اس آدمی نے مسجد کے ایک کونے میں دو رکعات نماز پڑھی پھر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی، جب رسول اللہ ﷺ نے سلام پھیرا تو آپ ﷺ نے فرمایا اے فلاں آدمی تو نے دو نمازوں میں کس کو فرض قرار دیا ہے کیا جو نماز تو نے اکیلے پڑھی یا وہ نماز جو تو نے ہمارے ساتھ پڑھی ہے؟
Abdullah bin Sarjis reported: A person entered the mosque, while the Messenger of Allah ﷺ was leading the dawn prayer. He observed two rakahs in a corner of the mosque, and then joined the Messenger of Allah ﷺ in prayer. When the Messenger of Allah ﷺ had pronounced salutations (he had concluded the prayer), he said: O, so and so, which one out of these two prayers did you count (as your Fard prayer), the one that you observed alone or the prayer that you observed with us?
Top