صحيح البخاری - اذان کا بیان - حدیث نمبر 656
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی قَالَ هَارُونُ حَدَّثَنَا وَقَالَ حَرْمَلَةُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعِنْدِي امْرَأَةٌ مِنْ الْيَهُودِ وَهِيَ تَقُولُ هَلْ شَعَرْتِ أَنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ قَالَتْ فَارْتَاعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ إِنَّمَا تُفْتَنُ يَهُودُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَلَبِثْنَا لَيَالِيَ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ شَعَرْتِ أَنَّهُ أُوحِيَ إِلَيَّ أَنَّکُمْ تُفْتَنُونَ فِي الْقُبُورِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْدُ يَسْتَعِيذُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ
تشہد اور سلام پھیر نے کے درمیان عذاب قبر اور عذاب جہنم اور زندگی اور موت اور مسیح دجال کے فتنہ اور گناہ اور قرض سے پناہ مانگنے کے استحباب کے بیان میں
ہارون بن سعید، حرملہ بن یحیی، ہارون، حرملہ، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور ایک یہودی عورت میرے پاس بیٹھی تھی اور وہ کہہ رہی تھی کہ کیا تم جانتی ہو کہ تم قبروں میں آزمائی جاؤ گی؟ رسول اللہ ﷺ یہ سن کر کانپ اٹھے اور فرمایا کہ یہودی آزمائے جائیں گے حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم چند راتیں ٹھہرے پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ کیا تم جانتی ہو کہ میری طرف وحی کی گئی ہے کہ تم قبروں میں آزمائی جاؤ گی حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ قبر کے عذاب سے پناہ مانگتے رہے۔
Aisha reported: The Holy Prophet ﷺ entered my house when a Jewess was with me and she was saying: Do you know that you would be put to trial in the grave? The Messenger of Allah ﷺ trembled (on hearing this) and said: It is the Jews only who would-be put to trial. Aisha said: We passed some nights and then the Messenger of Allah ﷺ said: Do you know that it has been revealed to me:" You would be put to trial in the grave"? Aisha said: 1 heard the Messenger of Allah ﷺ seeking refuge from the torment of the grave after this.
Top