صحيح البخاری - نماز کا بیان - حدیث نمبر 433
حَدَّثَنَا أَبُو کَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ کَثِيرٍ عَنْ عَطَائٍ عَنْ جَابِرٍ قَالَ کُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَعَثَنِي فِي حَاجَةٍ فَرَجَعْتُ وَهُوَ يُصَلِّي عَلَی رَاحِلَتِهِ وَوَجْهُهُ عَلَی غَيْرِ الْقِبْلَةِ فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيَّ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ إِنَّهُ لَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَرُدَّ عَلَيْکَ إِلَّا أَنِّي کُنْتُ أُصَلِّي
نماز میں کلام کی حرمت اور کلام کے مباح ہونے کی تنسیخ کے بیان میں
ابوکامل، جحدری، حماد بن زید، کثیر بن عطاء، حضرت جابر فرماتے ہیں کہ ہم نبی ﷺ کے ساتھ ایک سفر میں تھے تو آپ ﷺ نے مجھے ایک کام سے بھیجا جب میں واپس آیا تو آپ ﷺ اپنی سواری پر نماز پڑھ رہے تھے اور آپ ﷺ کا چہرہ مبارک قبلہ کی طرف بھی نہیں تھا میں نے آپ ﷺ پر سلام کیا تو آپ ﷺ نے مجھے سلام کا جواب نہیں دیا پھر جب نماز سے فارغ ہوگئے تو آپ نے فرمایا کہ میں نماز میں تھا جس کی وجہ سے میں تمہارے سلام کا جواب نہ دے سکا۔
Jabir reported: We were in the company of the Messenger of Allah ﷺ , and he sent me on an errand, and when I came back (I saw him) saying prayer on his ride and his face was not turned towards Qibla. I greeted him but he did not respond to me. As he completed the prayer, he said: Nothing prevented me from responding to your greeting but the fact that I was praying.
Top