صحيح البخاری - نماز کسوف کا بیان - حدیث نمبر 1087
حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي زَائِدَةَ حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ أَنَّ أَبَاهُ رَأَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي قُبَّةٍ حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ وَرَأَيْتُ بِلَالًا أَخْرَجَ وَضُوئًا فَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَلِکَ الْوَضُوئَ فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ وَمَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ ثُمَّ رَأَيْتُ بِلَالًا أَخْرَجَ عَنَزَةً فَرَکَزَهَا وَخَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حُلَّةٍ حَمْرَائَ مُشَمِّرًا فَصَلَّی إِلَی الْعَنَزَةِ بِالنَّاسِ رَکْعَتَيْنِ وَرَأَيْتُ النَّاسَ وَالدَّوَابَّ يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيْ الْعَنَزَةِ
نمازی کے سترہ اور سترہ کی طرف منہ کر کے نماز پڑھنے کے استحباب اور نمازی کے آگے سے گزرنے سے روکنے اور گزرنے والے کے حکم اور گزرنے والے کو روکنے نمازی کے آگے لیٹنے کے جواز اور سواری کی طرف منہ کر کے نماز ادا کرنے اور سترہ کے قریب ہونے کے حکم اور مقدار سترہ اور اس کے متعلق امور کے بیان میں
محمد بن حاتم، بہز، عمر بن ابی زائدہ، حضرت عون بن ابوجحفیہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد نے رسول اللہ ﷺ کو چمڑے کے سرخ قبہ میں دیکھا کہتے ہیں میں نے بلال کو دیکھا وہ آپ ﷺ کا بچا ہوا پانی لے کر نکلے میں نے لوگوں کو دیکھا کہ اس پانی کی طرف جلدی کرنے لگے جس کو اس میں کچھ نہ ملا اس نے اپنے ساتھی کے ہاتھ کی تری لے لی پھر میں نے بلال ؓ کو دیکھا کہ اس نے ایک نیزہ نکالا اور اس کو گاڑ دیا اور رسول اللہ ﷺ اپنے سرخ جبہ کو سمیٹتے ہوئے نکلے تو آپ ﷺ نے لوگوں کو اس نیزہ کی آڑ میں نماز پڑھائی اور میں نے لوگ اور جانور دیکھے جو اس نیزہ کے آگے سے گزر رہے تھے۔
Abu Juhaifa reported on the authority of his father: I saw the Messenger of Allah ﷺ (in Makkah at al-Abtah) in a red leather tent. and I saw Bilal (RA) take the ablution water (left by Allahs Messenger), and I saw the people racing, with one another to get that ablution water. If anyone got some of it, he rubbed himself with it, and anyone who did not get any got some of the moisture from his companions hand. I then saw Bilal (RA) take a staff and fix it in the ground, after which the Messenger of Allah ﷺ came out quickly in a red mantle and led the people in two rakahs facing the staff, and I saw people and animals passing in front of the staff.
Top