صحيح البخاری - فتنوں کا بیان - حدیث نمبر 4843
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَائِ الْهَمْدَانِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی ضُبَاعَةَ بِنْتِ الزُّبَيْرِ فَقَالَ لَهَا أَرَدْتِ الْحَجَّ قَالَتْ وَاللَّهِ مَا أَجِدُنِي إِلَّا وَجِعَةً فَقَالَ لَهَا حُجِّي وَاشْتَرِطِي وَقُولِي اللَّهُمَّ مَحِلِّي حَيْثُ حَبَسْتَنِي وَکَانَتْ تَحْتَ الْمِقْدَادِ
یہ شرط لگا کر احرام باندھنا کہ بیماری یا اور کسی عذر کی بنا پر احرام کھول دوں گا کے جواز کے بیان میں
ابوکریب، محمد بن علاء ہمدانی، ابواسامہ، ہشام، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ حضرت ضباعہ بنت زبیر ؓ کے پاس تشریف لائے تو ان سے فرمایا کہ کیا تو نے حج کا ارادہ کیا ہے؟ حضرت ضباعہ نے عرض کیا اللہ کی قسم! مجھے درد کی تکلیف ہے تو آپ ﷺ نے حضرت ضباعہ ؓ سے فرمایا کہ تو حج کر اور یہ شرط لگا اور کہہ اے اللہ میرے حج کے احرام کا کھولنا اس جگہ ہوگا جس جگہ تو مجھے روک دے گا اور حضرت صباعہ ؓ حضرت مقداد ؓ کے نکاح میں تھیں
Aisha (Allah be pleased with her) reported that Allahs Messenger ﷺ went (into the house of) Dubaa bint Zubair and said to her: Did you intend to perform Hajj? She said: By Allah, (I intend to do so) but I often remain ill, whereupon he (the Holy Prophet) said to her: Perform Hajj but with condition, and say: O Allah, I shall be free from Ihram where you detain me. And she (Dubaa) was the wife of Miqdad.
Top