صحیح مسلم - لباس اور زینت کا بیان - حدیث نمبر 221
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسًا يُحَدِّثُ أَنَّ أُمَّهُ حِينَ وَلَدَتْ انْطَلَقُوا بِالصَّبِيِّ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَنِّکُهُ قَالَ فَإِذَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مِرْبَدٍ يَسِمُ غَنَمًا قَالَ شُعْبَةُ وَأَکْثَرُ عِلْمِي أَنَّهُ قَالَ فِي آذَانِهَا
جانور کے چہرے کے علاوہ اس کے جسم کے کسی اور حصے پر داغ دینے کے جواز کے بیان میں
محمد بن مثنی، محمد بن جعفر، شعبہ، ہشام بن زید انس، بن مالک حضرت انس ؓ بیان فرماتے ہیں کہ ان کی والدہ کے ہاں جس وقت بچے کی پیدائش ہوئی (تو انہوں نے مجھ سے فرمایا) کہ اس بچے کو نبی ﷺ کی خدمت میں لے جاؤں تاکہ آپ ﷺ اس کی تحنیک فرمایا دیں (یعنی آپ ﷺ اپنے منہ کوئی چیز چبا کر اس بچے کے منہ میں ڈالیں) آپ ﷺ بکریوں کے ریوڑ میں ہیں اور بکریوں کو داغ دے رہے ہیں۔ حضرت شعبہ ؓ کہتے ہیں کہ میرا غالب گمان یہ ہے کہ آپ ﷺ بکریوں کے کانوں پر داغ لگا رہے تھے۔
Anas reported that when his mother gave birth to a child they brought that child to Allahs Messenger ﷺ so that he might chew some dates and touch his palate with them and Allahs Apostle ﷺ was at that time in the fold busy in cauterising the animals Shubah said: So far as I know (he was cauterising) their ears.
Top