صحيح البخاری - وضو کا بیان - حدیث نمبر 201
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ الْعَبْدِيُّ حَدَّثَنَا بَهْزُ بْنُ أَسَدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ حَدَّثَنِي حُمَيْدُ بْنُ هِلَالٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُغَفَّلٍ يَقُولُا رُمِيَ إِلَيْنَا جِرَابٌ فِيهِ طَعَامٌ وَشَحْمٌ يَوْمَ خَيْبَرَ فَوَثَبْتُ لِآخُذَهُ قَالَ فَالْتَفَتُّ فَإِذَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَحْيَيْتُ مِنْهُ و حَدَّثَنَاه مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ جِرَابٌ مِنْ شَحْمٍ وَلَمْ يَذْکُرْ الطَّعَامَ
دارالحرب میں مال غنیمت کے کھانے کو جواز کے بیان میں
محمد بن بشار عبدی، بہز بن اسد، شعبہ، حمید بن ہلال، حضرت عبداللہ بن مغفل ؓ فرماتے ہیں کہ خیبر کے دن ہماری طرف ایک تھیلی پھینکی گئی جس میں کھانا اور چربی تھی میں اسے اٹھانے کے لئے دوڑا حضرت عبداللہ کہتے ہیں کہ میں پیچھے کی طرف متوجہ ہوا تو رسول اللہ ﷺ تھے تو مجھے شرم محسوس ہوئی شعبہ نے ان سندوں کے ساتھ بیان کیا سوائے اس کے کہ اس روایت میں تھیلی میں چربی کا ذکر ہے اور طعام کا ذکر نہیں ہے۔
This tradition has been transmitted by a different chain of narrators with a different wording, the last in the chain being the same narrator, (i.e. Abdullah bin Mughaffal), who said: A bag containing food and fat was thrown to us. I lept forward to catch it. Then I turned round and saw (to my surprise) the Messenger of Allah ﷺ and I felt ashamed of my act in his presence.This hadith has been transmitted on the authority of Shubah with a slight variation of words.
Top