صحيح البخاری - - حدیث نمبر 6230
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلَالٍ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَرِقَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ لَيْتَ رَجُلًا صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَحْرُسُنِي اللَّيْلَةَ قَالَتْ وَسَمِعْنَا صَوْتَ السِّلَاحِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ هَذَا قَالَ سَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ جِئْتُ أَحْرُسُکَ قَالَتْ عَائِشَةُ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی سَمِعْتُ غَطِيطَهُ
حضرت سعد بن ابی وقاص کے فضائل کے بیان میں
عبداللہ بن مسلمہ بن قعنب سلیمان بن بلال یحییٰ بن سعید عبداللہ بن عامر بن ربیعہ سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ کی ایک رات آنکھ کھل گئی تو آپ ﷺ نے فرمایا کاش کہ میرے صحابہ میں سے کوئی ایسا نیک آدمی ہو جو رات بھر میری حفاظت کرے سیدہ عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ ہم نے اسلحہ کی آواز سنی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا یہ کون ہے عرض کیا سعد بن ابی وقاص اے اللہ کے رسول میں آپ ﷺ کی خدمت میں پہرہ دینے کے لئے حاضر ہوا ہوں۔ سیدہ عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ پھر رسول اللہ ﷺ سو گئے یہاں تک کہ میں نے آپ ﷺ کے خراٹوں کی آواز سنی۔
Aisha reported that Allahs Messenger ﷺ lay on bed during one night and said: Were there a pious person from amongst my companions who should keep a watch for me during the nightt? She said: We heard the noise of arms, whereupon Allahs Messenger ﷺ said: Who is it? And Sad bin Abi Waqqas said: Allahs MesseDger. I have come to serve as your sentinel. Aisha said: Allah s Messenger ﷺ slept (such a sound sleep) that I heard the noise of his snoring.
Top