صحيح البخاری - - حدیث نمبر 3585
و حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ وَأَحْمَدُ بْنُ عِيسَی قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ مُسْلِمٍ يَقُولُ سَمِعْتُ حُمَيْدَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ يَقُولُ سَمِعْتُ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَقُولُ قِيلَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيْنَ أَنْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ عَنْ ابْنَةِ حَمْزَةَ أَوْ قِيلَ أَلَا تَخْطُبُ بِنْتَ حَمْزَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ إِنَّ حَمْزَةَ أَخِي مِنْ الرَّضَاعَةِ
رضاعی بھتیجی کی حرمت کے بیان میں۔
ہارون بن سعید ایلی، احمد بن عیسی، ابن وہب، مخرمہ بن بکیر، عبداللہ بن مسلم، محمد بن مسلم، حمید بن عبدالرحمن، حضرت ام سلمہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے حمزہ ؓ کی بیٹی کے بارے میں کہا گیا اے اللہ کے رسول آپ ﷺ کہاں ہیں یا کہا گیا کہ آپ ﷺ بنت حمزہ بن عبدالمطلب کو پیغام نکاح کیوں نہیں دیتے؟ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا حضرت حمزہ ؓ میرے رضاعی بھائی ہیں۔
Umm Salamah (Allah be pleased with her), the wife of Allahs Apostle ﷺ , said: It was said to the Messenger of Allah ﷺ : Is not the daughter of Hamza a suitable match for you? Or it was said: Why dont you propose to marry the daughter of Hamza, the son of Abdul Muttalib? Thereupon he said: Hamza is my brother by reason of fosterage.
Top