صحيح البخاری - وصیتوں کا بیان - حدیث نمبر 5306
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ کِلَاهُمَا عَنْ جَرِيرٍ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ قَالَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَطَالَ حَتَّی هَمَمْتُ بِأَمْرِ سَوْئٍ قَالَ قِيلَ وَمَا هَمَمْتَ بِهِ قَالَ هَمَمْتُ أَنْ أَجْلِسَ وَأَدَعَهُ
رات کی نماز میں لمبی قرأت کے استحباب کے بیان میں
عثمان بن ابی شیبہ، اسحاق بن ابراہیم، جریر، حضرت عبداللہ ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی آپ ﷺ نے بہت لمبا قیام کیا یہاں تک کہ میں نے ایک برے کام کا ارادہ کرلیا راوی کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ تو نے کس کام کا ارادہ کیا تھا؟ اس نے کہا کہ میں نے یہ ارادہ کیا تھا کہ میں بیٹھ جاؤں اور آپ ﷺ کو قیام میں چھوڑ دوں۔
Abdullah reported: I prayed with the Messenger of Allah ﷺ and he lengthened it till I entertained an evil thought. It was said to him what that thought was. He said: I thought that I should sit down and forsake him.
Top