صحيح البخاری - کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان - حدیث نمبر 7284
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْعَدَوِيِّ أَنَّهُ قَالَ سَمِعَتْ أُذُنَايَ وَأَبْصَرَتْ عَيْنَايَ حِينَ تَکَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُکْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتَهُ قَالُوا وَمَا جَائِزَتُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ يَوْمُهُ وَلَيْلَتُهُ وَالضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ فَمَا کَانَ وَرَائَ ذَلِکَ فَهُوَ صَدَقَةٌ عَلَيْهِ وَقَالَ مَنْ کَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ
مہمان نوازی کے بیان میں
قتیبہ، سعید، لیث، سعید، ابی سعید، حضرت ابوشریح عدوی ؓ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ میرے کانوں نے سنا اور میری آنکھوں نے دیکھا جس وقت کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جو آدمی اللہ پر اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو تو اسے چاہئے کہ وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے اور اس کی خاطر تواضع کرے۔ صحابہ کرام ؓ نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مہمان کی خاطر تواضع کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ایک دن اور ایک رات اور تین دنوں تک اس کی مہمان نوازی کرے اس کے بعد وہ اس پر صدقہ ہے اور آپ ﷺ نے فرمایا جو آدمی اللہ پر آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو اسے چاہئے کہ وہ خیر کی بات کہے یا وہ خاموش رہے۔
Abd Shuraib al-Adawi reported: My ear listened and my eye saw when Allahs Messenger ﷺ spoke and said: He who believes In Allah and the Hereafter should show respect to the guest even with utmost kindness and courtesy. They said: Messenger of Allah, what is this utmost kindness and courtesy? He replied: It is for a day and a night. Hospitality extends for three days, and what is beyond that is a Sadaqa for him; and he who believes in Allah and the Hereafter should say something good or keep quiet.
Top