سنن ابنِ ماجہ - اقامت نماز اور اس کا طریقہ - حدیث نمبر 1268
و حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ وَجَدْتُ فِي کِتَابِي عَنْ أَبِي أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ إِنْ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيَتَفَقَّدُ يَقُولُ أَيْنَ أَنَا الْيَوْمَ أَيْنَ أَنَا غَدًا اسْتِبْطَائً لِيَوْمِ عَائِشَةَ قَالَتْ فَلَمَّا کَانَ يَوْمِي قَبَضَهُ اللَّهُ بَيْنَ سَحْرِي وَنَحْرِي
سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ کے فضائل کے بیان میں
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابی اسامہ ہشام سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں کہ میں آج کہاں ہوں اور کل کہاں ہوں گا یہ خیال کرتے ہوئے کہ عائشہ ؓ کے دن کی بارے میں ابھی دیر ہے حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ پھر جب میرا دن ہوا تو اللہ نے آپ ﷺ کو میرے سینے اور حق کے درمیان وفات دے دی (یعنی اس حال میں آپ ﷺ اس دنیا سے رخصت ہوئے کہ آپ کا زر مبارک حضرت عائشہ ؓ کے سینے سے لگا ہؤا تھا)۔
Aisha reported that Allahs Messenger ﷺ during his last illness) inquired: Where I would be tomorrow, where I would be tomorrow (thinking, that the turn of Aisha was not very near) and when it was my turn, Allah called him to his Heavenly Home and his head was between my neck and chest.
Top