صحيح البخاری - لباس کا بیان - حدیث نمبر 5094
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ سَرْحٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ قَالَ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ كَانَتْ الْمُؤْمِنَاتُ إِذَا هَاجَرْنَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُمْتَحَنَّ بِقَوْلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ إِذَا جَاءَكَ الْمُؤْمِنَاتُ يُبَايِعْنَكَ عَلَى أَنْ لَا يُشْرِكْنَ بِاللَّهِ شَيْئًا وَلَا يَسْرِقْنَ وَلَا يَزْنِينَ إِلَى آخِرِ الْآيَةِ قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ أَقَرَّ بِهَذَا مِنْ الْمُؤْمِنَاتِ فَقَدْ أَقَرَّ بِالْمِحْنَةِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَقْرَرْنَ بِذَلِكَ مِنْ قَوْلِهِنَّ قَالَ لَهُنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ انْطَلِقْنَ فَقَدْ بَايَعْتُكُنَّ وَلَا وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ غَيْرَ أَنَّهُ يُبَايِعُهُنَّ بِالْكَلَامِ قَالَتْ عَائِشَةُ وَاللَّهِ مَا أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى النِّسَاءِ قَطُّ إِلَّا بِمَا أَمَرَهُ اللَّهُ تَعَالَى وَمَا مَسَّتْ كَفُّ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَّ امْرَأَةٍ قَطُّ وَكَانَ يَقُولُ لَهُنَّ إِذَا أَخَذَ عَلَيْهِنَّ قَدْ بَايَعْتُكُنَّ كَلَامًا
عورتوں کی بیعت کے طریقہ کے بیان میں
ابوطاہر، احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ ؓ، سیدہ عائشہ ؓ زوجہ نبی ﷺ سے روایت ہے کہ جب مومن عورتیں رسول اللہ ﷺ کے پاس ہجرت کرکے آتیں تو آپ ﷺ اللہ کے اس قول کی بناء پر ان کا امتحان لیتے (یَاَیُّھَا النَّبِیُ اِذَا جَاءَکَ المُومِنٰتُ ) اے نبی جب آپ کے پاس عورتیں اس بات پر بیعت کرنے کے لئے حاضر ہوں کہ وہ اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کریں گیں اور نہ چوری کریں گیں اور نہ زنا کریں گیں "۔ سیدہ عائشہ ؓ نے کہا کہ مومن عورتوں میں سے جو ان باتوں کا اقرار کرلیتی تو اس کا امتحان منعقد ہوجاتا اور جب وہ ان باتوں کا اقرار کرلیتیں تو رسول اللہ ﷺ ان سے فرماتے جاؤ تحقیق!؀ میں تمہیں بیعت کرچکا ہوں اللہ کی قسم رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ نے کسی عورت کے ہاتھ کو نہ چھوا ہاں آپ ﷺ ان سے گفتگو کے ذریعہ بیعت لیتے تھے عائشہ ؓ نے کہا اللہ کی قسم رسول اللہ ﷺ نے عورتوں سے اللہ کے حکم کے علاوہ کسی بات پر بیعت نہیں لی اور نہ رسول اللہ ﷺ کی ہتھیلی نے کسی عورت کی ہتھیلی کو کبھی مس کیا اور آپ ﷺ جب ان سے بیعت لیتے تو انہیں زبان سے فرما دیتے کہ میں نے تمہاری بیعت کرلی۔
It has been narrated on the authority of Aisha, the wife of the Holy Prophet ﷺ . She said: When the believing women migrated (to Madinah) and came to the Messenger of Allah ﷺ , they would be tested in accordance with the following words of Allah. the Almighty and Exalted:" O Prophet, when believing women come to thee to take the oath of fealty to thee that they will not associate in worship anything with God, that they will not steal. that, they will not commit adultery..." to the end of the verse (lx. 62). Whoso from the believing women accepted these conditions and agreed to abide by them were considered to have offered themselves for swearing fealty. When they had (formally) declared their resolve to do so, the Messenger of Allah ﷺ would say to them: You may go. I have confirmed your fealty. By God, the hand of the Messenger of Allah ﷺ never touched the hand of a woman. He would take the oath of fealty from them by oral declaration. By God, the Messenger of Allah ﷺ never took any vow from women except that which God had ordered him to take, and his palm never touched the palm of a woman. When he had taken their vow, he would tell them that he had taken the oath from them orally.
Top