صحيح البخاری - حوالہ کا بیان - حدیث نمبر 4211
حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ غَزَوْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِسِتَّ عَشْرَةَ مَضَتْ مِنْ رَمَضَانَ فَمِنَّا مَنْ صَامَ وَمِنَّا مَنْ أَفْطَرَ فَلَمْ يَعِبْ الصَّائِمُ عَلَی الْمُفْطِرِ وَلَا الْمُفْطِرُ عَلَی الصَّائِمِ
رمضان المبارک کے مہینے میں مسافر کے لئے جبکہ اس کا سفر دو منزل یا اس سے زیادہ ہو تو روزہ رکھنے اور نہ رکھنے کے جواز کے بیان میں
ہداب بن خالد، ہمام بن یحیی، قتادہ، حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ سولہ رمضان کو ایک غزوہ میں گئے تو ہم میں سے کچھ لوگ روزے سے تھے اور کچھ بغیر روزے کے چناچہ نہ تو روزہ رکھنے والوں نے روزہ نہ رکھنے والوں کی مذمت کی اور نہ ہی روزہ نہ رکھنے والوں نے روزہ رکھنے والوں پر کوئی نکیر کی۔
Abu Said al-Khudri (RA) reported: We went out on an expedition with Allahs Messenger ﷺ on the 16th of Ramadan. Some of us fasted and some of us broke the fast. But neither the observer of the fast found fault with one who broke it, nor the breaker of the fast found fault with one who observed it.
Top